قومی خبریں

کشمیر: ایڈوکیٹ بابر قادری ہلاکت معاملہ میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل

انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ ایڈوکیٹ بابر قادری کی ہلاکت کی تحقیقات کے لئے ایس پی حضرت بل کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے کر جلد سے جلد اس کیس کو حل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ ایڈوکیٹ بابر قادری کی ہلاکت کی تحقیقات کے لئے ایس پی حضرت بل کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کو جلد سے جلد اس کیس کو حل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم قادری نے کبھی بھی ہمارے ساتھ انہیں خطرہ ہونے کی بات شیئر نہیں کی اگر کرتے تو ہم ان کو محفوظ جگہ پر منتقل کرتے۔

Published: undefined

موصوف انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا: 'ایڈوکیٹ بابر قادری پر کل شام چھ بج کر بیس منٹ پر اپنے ہی گھر واقع حول میں دو افراد، جن کے ہاتھوں میں فائل تھی اور موصوف ایڈوکیٹ کے ساتھ ایک حادثہ کیس کے بارے میں مشورہ لینے کے بہانے ان سے ملنے آئے تھے، نے گولیاں برسائیں۔ چار گولیاں ان کے سر پر لگ گئی جس کے نتیجے میں ہسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت واقع ہوئی'۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے بھاگتے بھاگتے بھی ہوا میں فائرنگ کی۔

Published: undefined

کمار نے کہا کہ میں آج صبح جائے واردات پر گیا اور ان کے گھر بھی گیا اور متعلقہ ایس ایس پی، ایس پی و دیگر پولیس افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں مرحوم ایڈوکیٹ کی ہلاکت کی تحقیقات کے سلسلے میں ایس پی حضرت بل کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔

انہوں نے کہا: 'تحقیقاتی ٹیم سے کہا گیا کہ وہ جلد از جلد اس کیس کو حل کر کے اس میں ملوث ملی ٹنٹوں اور ملی ٹنٹ تنظیموں کی نشاندہی کریں تاکہ ان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جائے یا اگر گرفتار نہیں ہوتے ہیں تو انہیں انکاؤنٹر کرنے کی کوشش کی جائے'۔

Published: undefined

ایڈوکیٹ قادری کو حفاظت فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں موصوف انسپکٹر جنرل نے کہا: 'بابر قادری کو کوئی حفاظت نہیں دی گئی تھی۔ سال 2018 میں ان کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تھی لہٰذا ان کو خطرہ تھا جس کے پیش نظر متعلقہ پولیس حکام نے ان سے کہا تھا کہ آپ حول کے بجائے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں لیکن وہ ایسا کرنے سے انکار کر تے تھے'۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ پولیس افسران نے ان سے گزشتہ ہفتے بھی کہا تھا کہ حول چونکہ گنجان آبادی والا علاقہ ہے لہٰذا یہاں آپ کا رہنا خطرے سے خالی نہیں ہے لیکن وہ اپنے ہی گھر میں رہنا چاہتے تھے۔

Published: undefined

کمار نے کہا کہ ایڈوکیٹ قادری نے اپنے کچھ ٹویٹس میں انہیں خطرہ ہونے کا اندشیہ ظاہر کیا ہے لیکن ان میں کشمیر پولیس کو ٹیگ نہیں کیا گیا بلکہ جموں پولیس کو ٹیگ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بابر قادری ہمیں مطلع کرتے یا فون بھی کرتے تو ہم ضرور انہیں کسی محفوظ مقام پر منتقل کرتے۔

قابل ذکر ہے کہ سری نگر کے حول علاقے میں جمعرات کی شام نامعلوم مسلح افراد نے معروف وکیل اور ٹی وی ڈیبیٹر بابر قادری کو اپنے گھر میں ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پیشے سے وکیل 40 سالہ بابر قادری ٹی وی چینلز پر کشمیر کے حالات و واقعات پر ہونے والے مباحثوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ وہ سوشل میڈیا پر بھی کافی متحرک تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined