تصویر سوشل میڈیا
راجیہ سبھا رکن اور سینئر وکیل کپل سبل نے وقف قانون پر سپریم کورٹ میں جلد سماعت کی گزارش کی ہے۔ اس کے بعد چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے کپل سبل اور دیگر کو یقین دہانی کرائی کہ وہ عرضیوں کی فہرست سازی کرنے پر فیصلہ لیں گے۔
Published: undefined
چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت والی بنچ نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے پیش سینئر وکیل کپل سبل کی دلیلوں کو غور سے سنا۔ بنچ نے کہا کہ عرضیوں کی فوری سماعت کے لیے فہرست سازی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دیگر عرضیاں پہلے ہی دائر کی جا چکی ہیں۔
Published: undefined
ایکٹ کے قانونی جواز کو چیلنج کرنے والی کئی عرضیاں، جن میں کیرالہ جمعیۃ العلماء کی ایک عرضی بھی شامل ہے، سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہے۔ اپنی عرضی میں جمعیۃ علماء ہند نے کہا ہے کہ یہ قانون ملک کے آئین پر سیدھا حملہ ہے، جو نہ صرف اپنے شہریوں کو یکساں حقوق فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی دیتا ہے۔
Published: undefined
جمعیۃ العلماء ہند نے آگے کہا، ’’یہ قانون مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو چھیننے کی ایک خطرناک سازش ہے۔ اس لیے ہم نے وقف (ّترمیمی) ایکٹ 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، اور جمعیۃ العلماء ہند کی ریاستی اکائیاں بھی اپنی اپنی ریاستوں کی اعلیٰ عدالتوں میں اس قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے کی تیاری میں ہیں۔
Published: undefined
وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظوری ملنے کے بعد صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اپنی مہر لگا دی تھی، جس کے بعد یہ بل قانون کی شکل اختیار کر گیا تھا۔ لیکن ابھی تک اس قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں 6 عرضیاں داخل کر چکی ہیں۔ ان عرضیوں میں اسے آئین کے خلاف اور مذہبی آزادی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا قانون بتایا گیا ہے۔
Published: undefined
عرضیوں میں وقف بورڈ کے اراکین میں غیر مسلموں کو شامل کرنے کی بھی مخالفت کی گئی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ہونے والی بحث کا اہم موضوع مذہبی آزادی کا بنیادی حق ہی ہوگا اور سپریم کورٹ جو نظام دے گا وہی نافذ ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined