قومی خبریں

کملیش تیواری قتل معاملہ: پولس نے 5 مشتبہ افراد سے کی پوچھ تاچھ، 3 حراست میں

راشد احمد، فیضان، مولانا معین کو گجرات کے سورت سے حراست میں لیا گیا جبکہ مفتی نعیم اور مولانا انوارالحق کو یو پی کے ضلع بجنور سے حراست میں لیا گیا۔ بجنور کے لوگوں کو پوچھ تاچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: اترپردیش پولیس نے ہندو توا لیڈر کملیش تیواری کے قتل کے معاملے میں 5 افراد کو حراست میں لیا جن میں سے دو کو پوچھ تاچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ ان پانچوں افراد میں سے تین کا تعلق گجرات سے جب کہ 2 کا تعلق بجنور سے ہے۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST

یو پی کے ڈائرکٹر جنرل آف پولس او پی سنگھ نے آج صبح پانچ افراد کے حراست کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ قتل کے واردات میں سورت اور بجنور کا بڑا ہاتھ ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں ابھی تک کسی بھی قسم کے دہشت گردی کے لنک سے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گجرات اور یو پی پولس کی جانب سے گرفتار کئے گئے تمام ہی پانچ افراد کے خلاف سابق میں کوئی بھی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST

ہفتہ کے روز اس ضمن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ تیواری کے قتل کی سازش رچنے والے راشد احمد پٹھان، فیضان، مولانا معین شیخ سلیم کو گجرات کے سورت سے حراست میں لیا گیا، جبکہ مفتی محمد نعیم کاظمی اور مولانا انوارالحق کو یو پی کے ضلع بجنور سے حراست میں لیا گیا اور پھر پوچھ تاچھ کے بعد انھیں چھوڑ دیا۔ الزام ہے کہ ان لوگوں نے 3 سال قبل تیواری کے سر پر 51 لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST

او پی سنگھ نے بتایا کہ دو مشتبہ افراد راشد کا بھائی اور گورو تیواری کو بھی حراست میں لیا گیا تھا لیکن پوچھ تاچھ کے بعد انھیں چھوڑ دیا گیا۔ گورو تیواری کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس نے کملیش سے پارٹی میں شامل ہونے اور گجرات میں اس کی توسیع کے لئے بات کی تھی۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST

پریس کانفرنس میں ڈی جی پی نے کہا کہ یوپی پولس پورے معاملے کی تحقیق گجرات پولس کے ساتھ مل کے کر رہی ہے۔ کلیدی ملزموں کی گرفتاری ابھی ہونی باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حراست میں لئے گئے تمام افراد کا سورت سے خاص تعلق ہے اور پوری سازش وہیں تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلیدی سازشی راشد (23) کمپیوٹر کا ماہر ہے لیکن ایک ٹیلر کے طور پر سورت میں کام کرتا ہے۔ اس نے کچھ دنوں تک دبئی میں بھی کام کیا ہے۔ مجرموں کے ذریعہ لایا گیا مٹھائی کا ڈبہ تحقیق میں کافی معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ تحقیق میں پایا گیا ہے کہ سازشی فیضان سورت میں مٹھائی خریداری کے وقت مٹھائی کی دوکان پر موجود تھا۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST

ڈی جی پی نے ہندوتوا لیڈر کے قتل کے معاملے میں کسی بھی قسم کی سیکورٹی کی کمی سے انکار کیا ہے۔وہیں لیڈر کے اہل خانہ اور حامیوں نے کملیش کےآخری رسوم کی ادائیگی سے انکار کردیا ہے۔وہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے آنے کے ساتھ ساتھ معاوضہ اور سیکورٹی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST

اطلاعات کے مطابق تیوری پر حملہ کرنے والے دو کلیدی ملزموں نے 16 اکتوبر کو مٹھائی کا ڈبہ خریدا تھا اور اس میں پستول رکھ کر ٹرین کے ذریعہ لکھنؤ پہنچے۔وہ لوگ تیواری کی رہائش گاہ پہنچے اور اسے پر فائرنگ کرنے کی کوشش کی لیکن پستول سے گولی نہیں چلی بعد میں انہوں نے چاقو کے ذریعہ تیواری پر حملہ کر دیا اور وہاں سے فرار ہوگئے۔ ملزمین سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھگوا کرتہ زیب تن کئے نظر آرہے ہیں۔ تیواری پر حملہ کرنے سے قبل دونوں نے ہندوادی لیڈر سے تقریبا 30 منٹوں تک بات چیت بھی کی تھی۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Oct 2019, 4:04 PM IST