قومی خبریں

جے پی نڈا بنے بی جے پی کے کار گزار صدر

جے پی نڈا کے کار گزار صدر منتخب ہونے پر پی ایم اور پارٹی صدر نے گلدستے پیش کرکے خیر مقدم کیا۔ گڈکری اور سوراج نے بھی انہیں مبارک باد دی۔ نڈا پارلیمانی بورڈ اور مرکزی الیکشن کمیٹی کے سیکرٹری بھی تھے۔

تصوہر سوشل میڈیا
تصوہر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: توقع کے مطابق بی جے پی نے امت شاہ کی جگہ باقائدہ انتخابات ہونے تک سابق وزیر صحت جے پی نڈا کو کارگزار صدر منتخب کر لیا ہے ۔ نڈا کے کار گزار صدر بنائے جانے کے بعد صدارت کو لے کر فی الحال تمام قیاس آرایوں پر فل اسٹاپ لگ گیا ہے ۔ یہ فیصلہ بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں لیا گیا جس میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت وزیر داخلہ سمیت امت شاہ ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، نتن گڈکری، سشما سوراج، تھاورچند گہلوت، بی جے پی کے تنظیمی سیکرٹری جنرل رام لال، شیوراج سنگھ چوہان نے شرکت کی ۔

Published: undefined

نڈا کے کار گزار صدر منتخب ہونے پر وزیر اعظم اور پارٹی صدر نے گلدستے پیش کرکے خیر مقدم کیا۔نتن گڈکری اور سشماسوراج نے بھی انہیں مبارک باد دی۔ جے پی نڈا پارلیمانی بورڈ اور مرکزی الیکشن کمیٹی کے سیکرٹری بھی تھے۔

Published: undefined

بعد میں راج ناتھ سنگھ نے صحافیوں سے کہا کہ امت شاہ کی قیادت میں بی جے پی نے کئی انتخابات جیتے ہیں لیکن وزیر اعظم نے انہیں وزیر داخلہ مقرر کیا ہے، تو امت شاہ نے خود ہی کہا کہ پارٹی صدر کی ذمہ داری کسی دوسرے کو دے دی جائے۔ بی جے پی پارلیمانی بورڈ نے جے پی نڈا کو کار گزار صدر منتخب کیا ہے۔

Published: undefined

پٹنہ میں دو دسمبر 1960 میں پیدا ہوئے جگت پرکاش نڈا نے بی اے کا امتحان پٹنہ کالج سے پاس کیا تھا اور ایل ایل بی ہماچل پردیش یونیورسٹی سے کی۔ شروع ہی سے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد سے وابستہ رہے جے پی نڈا پہلی بار 1993 میں ہماچل پردیش میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ 1994 سے 1998 تک اسمبلی میں پارٹی کے لیڈر بھی رہے۔ اس کے بعد وہ ریاست اور مرکز میں وزیر بھی رہے ہیں۔ ان کی شادی 1991 میں ہوئی تھی اور ان کے دو بیٹے ہیں۔

Published: undefined

جے پی نڈا 2012 میں راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہوئے اور 2014 نومبر میں مودی کابینہ میں انہیں وزیر صحت بنایا گیا۔ سال 2019 کے انتخابات کے بعد جے پی نڈا کو کابینہ میں شامل نہ کیے جانے سے انہیں امت شاہ کی جگہ بی جے پی کا قومی صدر بنائے جانے کے قیاس لگائے جا رہے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined