قومی خبریں

جھارکھنڈ: گملا میں بارش سے تباہی، کنس ندی پر تعمیر پُل کا ایک حصہ منہدم، 12 گاؤں کا رابطہ منقطع

مقامی لوگوں کے مطابق کنس ندی پر بنا یہ پُل تقریباً 200 فٹ لمبا تھا اور اسے سال 2010 میں تقریباً 3 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

جھارکھنڈ میں گزشتہ کچھ دنوں سے ہو رہی شدید بارش اب لوگوں کے لیے پریشانی کا سبب بنتی جا رہی ہے۔ مسلسل 48 گھنٹوں سے زیادہ وقت سے ہو رہی بارش کا سب سے زیادہ اثر گملا ضلع میں دیکھنے کو ملا ہے۔ ضلع کے سسئی میں ڈڑہا-چھاردا روڈ پر واقع کنس ندی پر تعمیر پُل شدید بارش کے بعد گر گیا۔ پُل کا ایک حصہ ندی میں گر جانے کی وجہ سے آمد و رفت مکمل طور سے رک گئی ہے اور آس پاس کے ایک درجن سے زائد گاؤں کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

Published: undefined

مقامی انتظامیہ نے حفاظت کے مد نظر فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے پُل کے دونوں جانب بیریکیڈنگ کر دی ہے، تاکہ کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ کو روکا جا سکے۔ اب ڈڑہا، چھاردا، جورار، لرگم اور آس پاس کے کئی گاؤں کے لوگوں کو سسئی بلاک تک پہنچنے کے لیے طویل مسافت طے کرنی پڑ رہی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق کنس ندی پر بنا یہ پُل تقریباً 200 فٹ لمبا تھا اور اسے سال 2010 میں تقریباً 3 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا۔ حالانکہ تعمیر کے محض 15 سال کے اندر ہی اس کی حالت اس قدر خراب ہو گئی کہ شدید بارش کے سبب 22 اور 23 اگست کی درمیانی شب پُل کا ایک ستون گر گیا اور اس کے ساتھ ہی پُل کا ایک بڑا حصہ ندی میں ڈوب گیا۔

Published: undefined

لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ پُل علاقہ کے لیے بے حد اہم تھا، کیونکہ اس کے ذریعہ گاؤں والے اپنے روزمرہ کے کاموں کے لیے سسئی بلاک سے جڑے رہتے تھے۔ اب پُل کے منہدم ہو جانے سے انہیں اضافی دوری طے کرنی پڑے گی، جس کی وجہ سے وقت اور پیسہ دونوں کا نقصان ہوگا۔ ایسا پہلی بار نہیں ہے جب جھارکھنڈ میں مسلسل بارش کی وجہ سے کسی پُل کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ اس سے قبل جون ماہ میں کھونٹی ضلع میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ وہاں تورپا-سمڈوگا روڈ کو جوڑنے والے بنئی ندی پر بنے پُل کا ایک حصہ شدید بارش اور پانی کے تیز دھارے کی وجہ سے ٹوٹ گیا تھا۔ کھونٹی ضلع کا یہ واقعہ بھی لوگوں کے لیے پریشانی کا سبب بنا تھا۔ پُل کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے آس پاس کے گاؤں کے اسکولی بچوں کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Published: undefined

مقامی لوگوں کے مطابق جھارکھنڈ میں اس طرح کے واقعات نے یہ صاف کر دیا ہے کہ ریاست میں بنے کئی پُل اور سڑکیں شدید بارش کا دباؤ جھیلنے کے قابل نہیں ہیں۔ بار بار پُل ٹوٹنے کے واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تعمیراتی کام کے معیار اور دیکھ بھال پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ بارش کا موسم اب بھی جاری ہے، ایسے میں لوگوں میں یہ تشویش بڑھتی جا ری ہے کہ اس طرح کے واقعات دیگر مقامات پر بھی نہ رونما ہو جائیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined