قومی خبریں

رانچی جیل میں قیدیوں کی ڈانس پارٹی پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ سخت، ریاستی حکومت سے تفصیلی جواب طلب

رانچی کی جیل میں قیدیوں کی ڈانس پارٹی کی وائرل ویڈیو پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا اور واقعے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے حکومت سے تفصیلی جواب طلب کیا، اگلی سماعت 6 جنوری کو ہوگی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

رانچی کے ہوٹوار واقع برسا منڈا سینٹرل جیل میں قید شراب اور جی ایس ٹی گھوٹالے کے ملزمان کی مبینہ ڈانس پارٹی کی وائرل ویڈیو پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔ عدالت نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے درج مفادِ عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران ریاستی حکومت کو پورے معاملے میں تفصیلی جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

منگل کو ہوئی سماعت میں عدالت نے اس واقعے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیل جیسی انتہائی حساس جگہ پر اس نوعیت کی سرگرمیاں کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں ہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ وائرل ویڈیو سے جیل انتظامیہ کی سنگین لاپروائی سامنے آتی ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت 6 جنوری کو مقرر کی گئی ہے۔

Published: undefined

چیف جسٹس ترلوک سنگھ چوہان کی سربراہی والی دو رکنی بنچ نے ریاستی حکومت سے پوچھا ہے کہ اب تک اس واقعے میں کون سے اقدامات کیے گئے ہیں اور آئندہ ایسی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے کیا ٹھوس انتظامات کیے جائیں گے۔ عدالت نے اس امر پر بھی زور دیا کہ جیل میں نظم و ضبط اور نگرانی کے نظام کو مضبوط کیا جانا ناگزیر ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ اس سے قبل 18 نومبر کو ہوئی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے اسی معاملے میں سخت موقف اپناتے ہوئے جیل کے آئی جی کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس موقع پر عدالت نے مستقل جیل سپرنٹنڈنٹ کی عدم موجودگی پر بھی شدید تشویش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اس کے باعث انتظامی کمزوریاں پیدا ہو رہی ہیں۔

Published: undefined

عدالت نے جیل انتظامیہ کو واضح ہدایت دی تھی کہ کسی بھی حال میں قیدیوں تک موبائل فون، چارجر یا کسی بھی قسم کی نشہ آور اشیا نہ پہنچیں۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی (جھالسا) اور پولیس انتظامیہ کو وقفے وقفے سے اچانک معائنہ کرنے کے احکامات بھی دیے گئے تھے۔

ریاستی حکومت کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے جیلر دیوناتھ رام اور جمعدار ونود یادو کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ ڈانس کی یہ سرگرمی جیل احاطے کے ایک مخصوص ہال میں ہوئی تھی۔ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے قیدی ودھو گپتا اور سدھارتھ سنگھانیا شراب اور جی ایس ٹی گھوٹالے کے ملزم ہیں اور اس وقت جیل میں قید تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined