قومی خبریں

جھارکھنڈ: گملا میں سلامتی دستوں اور نکسلیوں میں تصادم، جے جے ایم پی کے 3 نکسلی ڈھیر، کئی اسلحے برآمد

مارے گئے نکسلیوں کی شناخت لالو لوہرا، سجیت اُراؤں اور چھوٹو اُراؤں کے طور پر کی گئی ہے۔ ان میں دو نکسلی 5 لاکھ کے انعامی سب زونل کمانڈر تھے۔ علاقے میں تلاشی مہم جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

 

جھارکھنڈ کے گملا ضلع کے بشن پور تھانہ حلقہ کے کیچکی جنگل میں بدھ کو سلامتی دستوں اور نکسلیوں کے درمیان زبردست تصادم ہوا۔ اس میں جے جے ایم پی کے تین فعال انتہاپسند مارے گئے جبکہ جائے وقوع سے پولیس نے کثیر تعداد میں اسلحہ برآمد کیا۔ تصادم کے بعد علاقے میں تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے۔

Published: undefined

پولیس ذرائع کے مطابق مارے گئے نکسلیوں کی شناخت لوہر دگا ضلع کے سینہا باشندہ لالو لوہرا، گملا ضلع کے سجیت اُراؤں اور لاتیہار ضلع کے ہوشیر گاؤں باشندہ چھوٹو اُراؤں کے طور پر کی گئی ہے۔ ان میں دو 5 لاکھ کے انعامی سب زونل کمانڈر تھے۔ تینوں نکسلی کافی عرصے سے انتہاپسند تنظیم جے جے ایم پی سے جڑے تھے اور گملا، لوہردگا سمیت آس پاس کے علاقوں میں نکسلی واقعات کو انجام دینے میں فعال کردار ادا کرتے تھے۔

Published: undefined

گملا ایس پی ہریش نے اطلاع دی ہے کہ بدھ کی صبح سلامتی دستوں کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کیچکی جنگل میں جے جے ایم پی کے انتہا پسند جمع ہوکر کسی بڑی واردات کو انجام دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی مشترکہ ٹیم موقع پر پہنچی، جس کے بعد دونوں طرف سے شدید گولی باری شروع ہو گئی۔ تصادم کے دوران تین نکسلی موقع پر ہی ڈھیر ہو گئے۔

Published: undefined

تصادم کے مقام کی تلاشی کے دوران پولیس نے کئی اسلحے برآمد کیے ہیں۔ ان میں اے کے-56 رائفل، ایک ایس ایل آر اور ایک انساس رائفل شامل ہیں۔ پولیس افسروں کا ماننا ہے کہ اتنے جدید اسلحوں کا ملنا صاف اشارہ ہے کہ انتہا پسند تنظیم علاقے میں بڑے واقعہ کو انجام دینے کی فراق میں تھا۔ اسلحہ کی برآمدگی تنظیم کی نیت اور اس کی فعالیت کو ظاہر کرتا ہے۔ سلامتی دستوں کی اس کارروائی کو نکسلی مخالف مہم کے لیے بڑی کامیابی مانا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined