قومی خبریں

دہلی فساد کے الزام میں گرفتار حاجی محمد ہاشم اور ابو بکر کو ضمانت

پہلا مقدمہ فساد کی منصفانہ انکوائری سے متعلق ہے جب کہ دوسرا مقدمہ لا ک ڈاؤن کے دوران پولس کی اندھا دھند گرفتاری پر روک لگانے سے متعلق ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

مشرقی دہلی میں فسادات کے الزام میں شیو وہار سے گرفتار حاجی محمد ہاشم اور ابوبکر کو کڑ کڑ ڈوما کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔حاجی محمد ہاشم کی رہائی عید سے ایک ہفتہ قبل ہوئی، جب کہ ابوبکر کو ضلع مجسٹریٹ کے سامنے بانڈ جمع کرنے کے بعد رہاکیا گیا۔یہ بات جمعیۃ علمائے ہند کی ایک ریلیز میں کہی گئی ہے۔ریلیز کے مطابق کورٹ میں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ایڈوکیٹ طیب خاں اور ایڈوکیٹ شمیم اختر مقدمہ کی پیروی کررہے ہیں۔

Published: undefined

دہلی فساد کی آڑ میں اندھا دھند گرفتاری پر روک لگانے سے متعلق جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی عرضی دلی ہائی کورٹ میں پہلے سے زیر سماعت ہے اور اس ضمن میں دہلی ہائی کورٹ دہلی پولیس کو ضابطے پر عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ان دونوں ملزموں پر 147,148, 149,436,427کی دفعات کے تحت آتش زنی، لوٹ مار،بھیڑ جمع کرنا اورفساد کے مقدمات دائر کیے گئے تھے اور بالترتیب ابوبکر منڈولی کے جیل نمبر 11اور حاجی ہاشم جیل نمبر 13میں بند تھے۔

Published: undefined

شیووہار میں فساد زدگان کی ریلیف و بازآبادکاری کے دوران ان کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان سے رابطہ کرکے قانونی پیروی کی درخواست کی تھی، عید سے قبل ان کے گھر آنے پر اہل خانہ کودوہری عید کی خوشی ملی ہے، جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے عیدکے دن ابوبکر سے ملاقات کی اور حال احوال پوچھے۔

Published: undefined

ابوبکر کے ذریعہ معلوم ہوا کہ منڈولی جیل میں اور بھی بے گناہ قید میں ہیں، جن کی پیروی کی ضرورت ہے۔ان تمام قانونی معاملات کی نگرانی کرنے والے جمعیۃعلماء ہند کے سکریٹری ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی نے بتایا کہ دہلی فساد کے بعد پولس کا رویہ یک طرفہ، تعصب اور فرقہ واریت پر مبنی رہا ہے، اسی کے مدنظر جمعیۃ نے دہلی ہائی کورٹ میں دو مقدمات دائر کیے ہیں، پہلا مقدمہ فساد کی منصفانہ انکوائری سے متعلق ہے جب کہ دوسرا مقدمہ لا ک ڈاؤن کے دوران پولس کی اندھا دھند گرفتاری پر روک لگانے سے متعلق ہے،جس کی سماعت گزشتہ 27/اپریل کوہوئی تھی جس میں ہائی کورٹ نے سخت رویہ اپناتے ہوئے پولس کو یاد دلایا تھا کہ وہ گرفتاری کے وقت جیوتی باسو بنام حکومت بنگال مقدمے میں سپریم کورٹ کی طے کردہ گائیڈ لائن کی پابندی کرے۔

Published: undefined

ایڈوکیٹ فاروقی نے بتایا کہ دوسری طرف جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں ہم نے ان کی ضمانت کی عرضی بھی ذیلی عدالتوں میں داخل کی ہیں، اب اس کا اثر ظاہر ہورہا ہے۔ہمارے پاس ایسے ۵۴/افراد کی فہرست ہے جن کو لاک ڈاؤن کے درمیان تمام ضابطوں کو توڑتے ہوئے اِدھر ُادھر سے گرفتار کر لیا گیا، ہم نے ان کی ضمانت کی بھی عرضی عدالت میں داخل کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined