
تصویر گیٹی امیجز، سوشل میڈیا
سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی برسی کے موقع پر کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے ان کے سیاسی سفر کے ایک تاریخی لمحے کو یاد کیا۔ انہوں نے ایک طویل پوسٹ میں بتایا کہ 13 اگست 1977 کو جب پورے شمالی ہندوستان میں بارش ہو رہی تھی، اندرا گاندھی بہار کے نالندہ ضلع کے بیلچھی گاؤں پہنچیں، جہاں کچھ روز قبل دلتوں کے خلاف بھیانک تشدد ہوا تھا۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے لکھا کہ اس وقت بیلچھی کا راستہ کیچڑ اور پانی سے بھرا ہوا تھا۔ اندرا گاندھی نے پہلے کار، پھر جیپ اور ٹریکٹر کا سہارا لیا لیکن جب راستہ ختم ہو گیا تو وہ ہاتھی پر سوار ہو کر گاؤں پہنچیں۔ ان کا مقصد تھا ان خاندانوں سے ملنا جنہوں نے اپنے پیارے کھوئے تھے اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنا۔
یہ دورہ نہ صرف انسانی ہمدردی کی علامت تھا بلکہ اندرا گاندھی کے سیاسی احیاء کی بنیاد بھی بن گیا۔ جے رام رمیش کے مطابق، اس واقعے نے لوگوں کو یہ احساس دلایا کہ اندرا گاندھی اقتدار کھونے کے بعد بھی عوام کے دکھ درد میں شریک ہیں۔ بیلچھی میں متاثرین سے ان کی گفتگو نے عام لوگوں کے دلوں کو چھوا اور وہ دوبارہ ملک کی سیاست کے مرکز میں لوٹ آئیں۔
Published: undefined
دلچسپ بات یہ ہے کہ بیلچھی کے اس دورے کے اگلے ہی روز انہوں نے پٹنہ میں اپنے پرانے سیاسی حریف جے پرکاش نارائن سے بھی ملاقات کی۔ دونوں نے تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت کی اور اپنے تعلقات کے اتار چڑھاؤ کو یاد کیا۔
جے رام رمیش نے اندرا گاندھی کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ وہ غیر معمولی قوت ارادی، حوصلے اور عزم کی علامت تھیں۔ انہوں نے کہا، ’’بیلچھی کا وہ لمحہ صرف سیاست نہیں بلکہ انسانیت کی تاریخ میں بھی ایک سنگ میل ہے، جب ایک سابق وزیر اعظم نے اقتدار سے محرومی کے بعد بھی عوام کے ساتھ رہنے کا راستہ چُنا۔‘‘
Published: undefined
اندرا گاندھی کی 41ویں برسی پر کانگریس قیادت نے انہیں ’شکتی استھل‘ پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’ہر طاقت کے سامنے نڈر تھیں ہندوستان کی اندرا‘‘۔ جبکہ ملکارجن کھڑگے نے ان کے حوصلے اور استقلال کو خراج عقیدت پیش کیا۔
یہ یادگار لمحہ آج بھی ہندوستانی سیاست میں عوام سے جڑنے کے ایک بے مثال واقعے کے طور پر یاد کیا جاتا ہے — جب بارش، کیچڑ اور ہاتھی کی سواری اندرا گاندھی کے عزم کی علامت بن گئی۔
Published: undefined