قومی خبریں

کورونا: چھتیس گڑھ جیسی پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت، 70 فیصد مریض ہوئے ٹھیک

چھتیس گڑھ ان ریاستوں میں شامل ہے جس نے کورونا کے خلاف لڑائی لڑنے کی تیاری دیگر ریاستوں کے مقابلے بہت پہلے شروع کر دی تھی۔ اس نے معاملے کی سنجیدگی کو بھی سمجھا اور روک تھام کے لیے سختی بھی کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کورونا وائرس وبا ہندوستان ہی نہیں، پوری دنیا کے لیے مصیبت بن چکا ہے۔ لیکن چھتیس گڑھ سے ایک اچھی خبر یہ آ رہی ہے کہ یہاں مریضوں کی تعداد تو بڑھی ہے لیکن صحت مند ہونے والے لوگوں کی تعداد بھی کم نہیں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہاں اب تک 3 کورونا کے مریض ملے جن میں سے 23 صحت مند ہو چکے ہیں۔ اس طرح صحت مند ہونے والے مریضوں کی تعداد تقریباً 70 فیصد ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اگر بہتر طریقے سے لڑائی لڑی جائے تو کورونا وائرس کو شکست دی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

چھتیس گڑھ ان ریاستوں میں شامل ہے جس نے کورونا کے خلاف لڑائی لڑنے کی تیاری دیگر ریاستوں کے مقابلے بہت پہلے ہی شروع کر دی تھی۔ اس نے معاملے کی سنجیدگی کو بھی سمجھا اور اس کے روک تھام کے لیے سختی کا مظاہرہ بھی کیا۔ چھتیس گڑھ میں 18 مارچ کو کورونا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا تھا اور یہاں 22 مارچ کو ملک گیر عوامی کرفیو سے پہلے ہی ریاستی حکومت مستعد ہو گئی تھی۔ اس نے کئی احتیاطی قدم اٹھائے اور کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مکمل منصوبہ بندی کی۔ چھتیس گڑھ میں کورونا وائرس کو لے کر جمعرات (16 اپریل) کی دیر شام تک سامنے آئے اعداد و شمار پر غور کریں تو یہاں اب تک 33 مریضوں کے نمونے پازیٹو آئے ہیں اور ان کا رائے پور کے ایمس اسپتال میں علاج چلا۔ اب تک 23 مریض صحت مند ہو چکے ہیں اور صرف 10 مریض ایسے ہیں جن کا ایمس میں علاج چل رہا ہے۔

Published: undefined

چھتیس گڑھ ملک میں غالباً تنہا ایسی ریاست ہے جہاں صحت مند ہونے والے غریبوں کا فیصد تقریباً 70 فیصد ہے۔ یہاں اب تک کسی بھی مریض کی موت کی خبر نہیں آئی ہے۔ سب سے زیادہ مریض کوربا ضلع میں ملے ہیں اور ان کی تعداد 25 ہے۔ کوربا میں بھی سب سے زیادہ انفیکشن کے مریض کٹگھورا قصبہ میں ملے۔ اس کے بعد حکومت کی بیداری اور سرگرمی زیادہ بڑھ گئی۔ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیا گیا اور لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کی بھی کوشش ہوئی۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل بھی لاک ڈاؤن کے دوران سختی برتنے کے حق میں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہاں پر 20 اپریل تک کے لیے لاک ڈاؤن کو پہلے سے کہیں زیادہ سخت کر دیا گیا ہے اور لوگوں کے باہر نکلنے پر روک لگا دی گئی ہے تاکہ کورونا وائرس کے کسی بھی اندیشہ کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ بگھیل کا کہنا ہے کہ "اب صرف 10 کورونا پازیٹو مریضوں کا علاج چل رہا ہے۔ امید ہے کہ وہ بھی جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔ ساتھ ہی لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے لگاتار کوششیں کی جا رہی ہیں۔" اتنا ہی نہیں، وزیر اعلیٰ کے دفتر کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "یہ ایسا جنگ ہے جس میں کھلے میدان میں نہ اترنے والا ہی جیتے گا۔ یہ ایسا دور ہے جس میں پازیٹو لفظ سے ڈر اور نگیٹو لفظ سے سکون مل رہا ہے۔ یہ ایک ایسی ریس ہے جس میں نہ دوڑنے والا ہی جیتے گا۔" سرکاری اعداد و شمار پر غور کریں تو پتہ چلتا ہے کہ چھتیس گڑھ میں 69144 لوگ اس وقت گھروں میں کوارنٹائن ہیں اور اب تک 26411 لوگ ہوم کوارنٹائن کی مدت پوری کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں ریاست میں اب تک 4821 لوگوں کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے جن میں سے 4319 کی جانچ رپورٹ نگیٹو آئی ہے جب کہ 469 لوگوں کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined