قومی خبریں

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام بین الاقوامی جشن غالب تقریبات 26 تا 28 دسمبر کو

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی جشنِ غالب 26 تا 28 دسمبر ایوانِ غالب نئی دہلی میں منعقد ہوگا، جس میں سمینار، عالمی مشاعرہ، شامِ غزل، ڈرامہ اور منشی پریم چند پر نمائش بھی شامل ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر محمد تسلیم</p></div>

تصویر محمد تسلیم

 

نئی دہلی: سالہائے گزشتہ کی طرح امسال بھی غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی جشنِ غالب کی تقریبات 26 سے 28 دسمبر تک ایوانِ غالب، نئی دہلی میں منعقد ہوں گی۔ اس سلسلے میں آج غالب انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے تقریبات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ سمینار کا موضوع ’منشی پریم چند: ذہن، زمانہ اور آرٹ‘ رکھا گیا ہے۔ سمینار کا کلیدی خطبہ پروفیسر علی احمد فاطمی پیش کریں گے، جب کہ افتتاحی اجلاس کی صدارت خود پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی کریں گے۔ افتتاح اشوک واجپئی کریں گے اور پروفیسر آلوک رائے (منشی پریم چند کے پوتے) مہمانِ خصوصی ہوں گے۔

Published: undefined

افتتاحی اجلاس میں پروفیسر پرشوتم اگروال اور پروفیسر اپوروانند مہمانِ اعزازی کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔ استقبالیہ کلمات ڈاکٹر رخشندہ جلیل اور اظہارِ تشکر ڈاکٹر ادریس احمد پیش کریں گے۔ افتتاحی اجلاس کے بعد شام کو شامِ غزل (کلامِ غالب) کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں معروف غزل گلوکارہ ودیا شاہ غزل سرائی کریں گی۔ 27 اور 28 دسمبر کو صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ادبی اجلاس منعقد ہوں گے، جن میں ملک اور بیرونِ ملک سے آئے ہوئے دانشور اپنے مقالات پیش کریں گے۔

سمینار میں مقالہ خوانی کے لیے جن حضرات کو مدعو کیا گیا ہے ان میں امیر مہدی (برمنگھم)، ڈاکٹر یورووا صباحت، پروفیسر حبیب اللہ (تاجکستان)، ڈاکٹر گلبستاں مموتی، پروفیسر ہریش ترویدی، پروفیسر صغیر افراہیم، شین کاف نظام، ڈاکٹر پردیپ جین، ڈاکٹر خالد علوی، پروفیسر غضنفر، پروفیسر ارتضیٰ کریم، پروفیسر شافع قدوائی، پروفیسر طارق چھتاری، پروفیسر کوثر مظہری، پروفیسر ابوبکر عباد، پروفیسر ثروت خان، پروفیسر جتیندر سریواستو، پروفیسر ندیم احمد، ڈاکٹر پربھات رنجن، پروفیسر سونیا گپتا، ڈاکٹر فوزان احمد، ڈاکٹر سفینہ بیگم، ڈاکٹر محمد مشتاق تجاروی، پروفیسر محمد کاظم، نازرین انصاری، مقصود دانش، ڈاکٹر مشتاق صدف، ڈاکٹر مشرف علی، ڈاکٹر محمد اکمل، محمد فیض اللہ خاں، ڈاکٹر نیلوفر حفیظ، ڈاکٹر فیضان الحق، ڈاکٹر جاوید عالم اور ڈاکٹر شاہد جمال شامل ہیں۔

Published: undefined

ادبی اجلاسوں کی صدارت پروفیسر صادق، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر مظہر مہدی، پروفیسر چندر شیکھر، پروفیسر انور پاشا، پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین، پروفیسر شہزاد انجم اور پروفیسر علیم اشرف کریں گے، جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر جاوید حسن، ڈاکٹر عبدالرزاق زیادی، ڈاکٹر غزالہ شیرین، ڈاکٹر شاداب شمیم، ڈاکٹر ندیم احمد، ڈاکٹر محمد مستمر، ڈاکٹر محمد احمد اور ڈاکٹر نورین علی حق انجام دیں گے۔

پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے مزید بتایا کہ 27 دسمبر کو شام 6 بجے عالمی مشاعرے کا اہتمام کیا جائے گا، جس کی صدارت پروفیسر وسیم بریلوی کریں گے۔ مشاعرے کے مہمانِ خصوصی امیر مہدی (برمنگھم) اور ایم ایف فاروقی ہوں گے، جب کہ نظامت کے فرائض منصور عثمانی اور معین شاداب ادا کریں گے۔

Published: undefined

عالمی مشاعرے کے لیے جن شعرا کو دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں ان میں امیر مہدی (برمنگھم)، پرویز مظفر (لندن)، جلیل نظامی (قطر)، ثاقب ہارونی (نیپال)، انور کمال (بحرین)، پروفیسر وسیم بریلوی، ایم ایف فاروقی، شین کاف نظام، منصور عثمانی، ڈاکٹر اعجاز پاپولر میرٹھی، فاروق جائسی، عقیل نعمانی، شکیل اعظمی، شمس تبریزی، خورشید حیدر، افضل منگلوری، سلیم شیرازی، راشد جمال فاروقی، ذکی طارق، ڈاکٹر ماجد دیوبندی، اقبال اشہر، شاہد انجم، ملک زادہ جاوید، سلیم امروہوی، معین شاداب، آشکارا خانم ’کشف‘ اور مراد علی شامل ہیں۔

28 دسمبر کو شام 6 بجے ’ہم سب‘ ڈرامہ گروپ کی جانب سے اردو ڈرامہ ’’غالب کی واپسی‘‘ پیش کیا جائے گا، جس کے مصنف اے آر کاردار اور ہدایت کار عباس حیدر نقوی ہیں۔

Published: undefined

اس موقع پر غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے انسٹی ٹیوٹ کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں مرزا اسد اللہ خاں غالب پر سمینار منعقد کیے گئے ہیں، جن سے غالب کے کلام کو نئی باریکیوں کے ساتھ سمجھنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غالب کا دیوان ہندوستان کی کئی زبانوں میں شائع کیا جا چکا ہے اور غالب انسٹی ٹیوٹ کا غالب میوزیم اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے، جہاں داخل ہوتے ہی عہدِ غالب کا احساس ہونے لگتا ہے۔

ڈاکٹر ادریس احمد نے مزید بتایا کہ اس مرتبہ سمینار کے موقع پر منشی پریم چند کی کتابوں اور تصویروں کی نمائش بھی منعقد کی جائے گی، جس کا افتتاح پروفیسر آلوک رائے کے دستِ مبارک سے ہوگا۔ اس کے علاوہ غالب انسٹی ٹیوٹ کی دس نئی مطبوعات کا اجرا بھی اسی موقع پر عمل میں آئے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined