تصویر @INCIndia
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ’ووٹ چوری‘ کے خلاف اپنی مہم تیز کر دی ہے۔ آج کی گئی پریس کانفرنس میں انھوں نے ’ووٹ چوری‘ کے 3 ایسے ثبوت پیش کیے جس سے سیاسی ہلچل بہت بڑھ گئی ہے۔ اس پریس کانفرنس کے بعد ایک طرف الیکشن کمیشن اپنی صفائی پیش کر رہا ہے، اور دوسری طرف بی جے پی لیڈران راہل گاندھی پر حملہ آور نظر آ رہے ہیں۔ اس درمیان راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ایسی پوسٹ ڈالی ہے، جو ہلچل میں مزید اضافہ کرنے والی ہے۔
Published: undefined
اپنی تازہ سوشل میڈیا پوسٹ میں راہل گاندھی نے ’جین-زی‘ یعنی نوجوان طبقہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہی ’ووٹ چوری‘ روکنے کا کام کریں گے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ لکھتے ہیں کہ ’’ملک کے نوجوان، ملک کے طلبا، ملک کی جین-زی آئین کو بچائیں گے، جمہوریت کی حفاظت کریں گے اور ووٹ چوری کو روکیں گے۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ جئے ہند۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے آج کی پریس کانفرنس میں خاص طور سے 3 ثبوت ایسے پیش کیے ہیں جو عوام کو واضح طریقے سے ’ووٹ چوری‘ کا طریقہ سمجھانے میں کامیاب ہیں۔ پہلا ثبوت انھوں نے گودابائی کا پیش کیا ہے اور بتایا ہے کہ ان کے نام پر 12 ووٹر ڈیلیٹ کیے گئے ہیں۔ دوسرا ثبوت انھوں نے سوریہ کانت نامی شخص کا پیش کیا ہے۔ راہل بتاتے ہیں کہ سوریہ کانت جی نے 14 منٹ میں 12 ووٹرس ڈیلیٹ کر دیے، جبکہ انھیں اس بارے میں کچھ پتہ ہی نہیں ہے۔ ’ووٹ چوری‘ کا تیسرا ثبوت ناگراج کا پیش کیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ ناگراج جی صبح 4 بجے اٹھے، اور صرف 36 سیکنڈ میں 2 ووٹرس کے نام کاٹ کر سو گئے۔ ان تینوں ثبوتوں کی ویڈیوز کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کی ہیں، جو نیچے پیش کی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined