قومی خبریں

ہندوستان کی پہلی ’گرین ہائیڈروجن فیوئل سیل بس‘ کو مرکزی وزیر ہردیپ پوری نے دکھائی ہری جھنڈی

مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ ’’گرین ہائیڈروجن سے چلنے والی یہ بس ملک میں شہری ٹرانسپورٹیشن کا چہرہ بدلنے جا رہی ہے، میں اس پروجیکٹ کی باریکی سے نگرانی کروں گا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/HardeepSPuri">@HardeepSPuri</a></p></div>

تصویر @HardeepSPuri

 

ہندوستان کو آج پہلی گرین ہائیڈروجن ایندھن سیل بس مل گئی۔ مرکزی وزیر برائے پٹرولیم، قدرتی گیس اور رہائش و شہری امور ہردیپ سنگھ پوری نے ملک میں سبز ہائیڈروجن پروڈکشن اور استعمال کو فروغ دینے کی وزارت کی پیش قدمی کے تحت پیر کے روز دہلی میں پہلی گرین ہائیڈروجن ایندھن سیل بس کو لانچ کیا۔ انھوں نے اس موقع پر کہا کہ ہائیڈروجن مستقبل کا ایندھن ہے جو ہندوستان کو اپنے ڈی کاربونائزیشن اہداف کو حاصل کرنے اور شفاف توانائی کے بڑھتے مطالبے کو پورا کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

Published: undefined

مرکزی وزیر نے دہلی کے ’کرتویہ پتھ‘ پر ملک کی پہلی گرین ہائیڈروجن فیوئل سیل بس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت جلد ہی دہلی این سی آر علاقے میں 15 مزید فیوئل سیل بسیں چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ہردیپ سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن کو فیوچر کا ایندھن مانا جاتا ہے جس میں ہندوستان کو ڈی کاربونائزیشن ٹارگیٹ کو پورا کرنے میں مدد کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے اور 2050 تک ہائیڈروجن کی گلوبل مانگ 4 سے 7 گنا بڑھ کر 800-500 ملین ٹن ہونے کی امید ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ گھریلو طلب موجودہ 6 ملین ٹن سے بڑھ کر 2050 تک 28-25 میٹرک ٹن تک چار گنا بڑھنے کی امید ہے۔ وزارت پٹرولیم کے تحت پی ایس یو 2030 تک تقریباً 1 ایم ایم ٹی پی اے گرین ہائیڈروجن کا پروڈکشن کرنے میں اہل ہوں گے۔

Published: undefined

مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ ’’گرین ہائیڈروجن سے چلنے والی یہ بس ملک میں شہری ٹرانسپورٹیشن کا چہرہ بدلنے جا رہی ہے۔ میں اس پروجیکٹ کی باریکی سے نگرانی کروں گا اور قومی اہمیت کے اس منصوبے کو کامیابی کے ساتھ پورا کرنے کے لیے آپ سبھی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined