قومی خبریں

ہندوستان بلڈوزر سے نہیں قانون کے تحت چلتا ہے: چیف جسٹس بی آر گوئی

ماریشس میں ایک تقریب کے دوران، چیف جسٹس بی آ ر گوئی نے بلڈوزر انصاف کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ہی فیصلے کا حوالہ دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

چیف جسٹس آف انڈیا بی آرگوئی نے جمعہ یعنی 3 اکتوبر کو کہا کہ ہندوستانی عدالتی نظام قانون کی حکمرانی سے چلتا ہے، بلڈوزر کی حکمرانی سے نہیں۔ ماریشس میں ایک تقریب کے دوران، انہوں  نے بلڈوزر انصاف کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ہی فیصلے کا حوالہ دیا۔

Published: undefined

سپریم کورٹ آف انڈیا کی طرف سے قانون کی حکمرانی کے اصول اور اس کی جامع تشریح پر روشنی ڈالتے ہوئے، سی جے آئی گوئی نے کہا، "یہ فیصلہ ایک واضح پیغام دیتا ہے کہ ہندوستانی عدالتی نظام قانون کی حکمرانی سے چلتا ہے، نہ کہ بلڈوزر کی حکمرانی سے"۔

Published: undefined

چیف جسٹس گوئی ماریشس کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔ بلڈوزر جسٹس کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ مبینہ جرائم کے ملزمان کے گھروں کو مسمار کرنا قانونی عمل کو نظرانداز کرتا ہے، قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی کرتا ہے اور آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت پناہ کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایگزیکٹو کوئی اور کردار ادا نہیں کر سکتا۔ اس موقع پر ماریشس کے صدر دھرمبیر گوکھل، وزیر اعظم نوین چندر رام گولم اور چیف جسٹس ریحانہ منگلی گلبل بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں، چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے مختلف تاریخی فیصلوں کا حوالہ دیا، جن میں 1973 کا کیشوآنند بھارتی کیس بھی شامل ہے۔جسٹس گوئی نے کہا کہ سماجی شعبے میں تاریخی ناانصافیوں کے ازالے کے لیے قوانین بنائے گئے تھے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، "سیاسی میدان میں، قانون کی حکمرانی اچھی حکمرانی اور سماجی ترقی کے معیار کے طور پر کام کرتی ہے، جو کہ بیڈ گورننس اور انارکی کے بالکل برعکس ہے۔"انہوں نے حالیہ قابل ذکر فیصلوں کا ذکر کیا، جس میں مسلمانوں میں تین طلاق کے رواج کو ختم کرنے والا فیصلہ بھی شامل ہے۔ جسٹس گوئی نے اس فیصلے کی اہمیت پر بھی زور دیا جس میں رازداری کے حق کو بنیادی حق کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined