قومی خبریں

ہندوستان کے ہاتھ لگا بڑا خزانہ! جی ایس آئی نے اوڈیشہ میں 20 ٹن سونے کا ذخیرہ کھوج نکالا

اطلاع کے مطابق سونے کے کا ذخائر جن ضلعوں میں ہونے کی تصدیق کی ہوئی ہے ان میں دیو گڑھ، سندر گڑھ، نورنگ پور، کے اونھار، انگل، کورا پٹ شامل ہیں۔ جلد ہی اس سلسلے میں کھدائی شروع ہونے والی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر / آئی اے این ایس

 

ہندوستان کے لیے ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ دراصل ملک کے کئی الگ الگ مقامات میں سونے کے بڑے خزانے کو کھوج نکالا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اوڈیشہ کے کئی اضلاع میں تقریباً 20 ٹن تک کے گولڈ ریزرو ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں جیولاجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) کی کھوج کے بعد محکمہ کانکنی اور ریاستی حکومت حرکت میں آگئی۔

Published: undefined

اطلاع کے مطابق سونے کے کا ذخائر جن ضلعوں میں ہونے کی تصدیق کی گئی ہے ان میں دیو گڑھ، سندر گڑھ، نورنگ پور، کے اونھار، انگل، کورا پٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ میور بھنج، ملکان گیری، سنبھل پور اور بودھ ضلعوں میں بھی سونے کی تلاش جاری ہے۔

Published: undefined

ابھی تک سرکاری اعداد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔ لیکن شروعاتی اندازے کے مطابق گولڈ ریزرو 10 سے 20 مٹرک ٹن تک ہو سکتا ہے۔ حالانکہ یہ ہندوستان کے بڑے گولڈ امپورٹ کے مقابلے میں کم ہے لیکن اس سے گھریلو پیداوار بڑھنے کی سمت میں اہم قدم مانا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اوڈیشہ حکومت، اوڈیشہ مائننگ کارپوریشن (او ایم سی) اور جی ایس آئی مل کر تیزی سے اس کھوج کو کاروباری شکل دینے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔ سب سے پہلے دیو گڑھ ضلع میں پہلا گولڈ مائننگ بلاک نیلامی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ جی-3 سے جی-2 سطح تک کی وسیع ڈریلنگ اور سیمپلنگ کی جا رہی ہے تاکہ ذخیرہ کی کوالیٹی اور نکاسی کے امکانات طے ہو سکیں۔

Published: undefined

اگر یہ خزانہ عملی طور سے نکالا گیا تو علاقے میں انفراسٹرکچر، روزگار اور خدمات کی توسیع ہوگی۔ سونے پر ہندوستان کا درآمدی انحصار تھوڑا کم ہو جائے گا۔ اوڈیشہ کی شناخت صرف لوہا کچ دھات اور باکسائٹ ہی نہیں بلکہ سونے کے ہب کے طور پر بھی ہو سکے گی۔ پہلے سے ہی اوڈیشہ میں ہندوستان کے 96 فیصد کرومائٹ، 52 فیصد باکسائٹ اور 33 فیصد لوہا کچ دھات کا خزانہ ہے۔ اب سونے کی کھوج سے اس فہرست میں ایک نیا نام جڑ جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined