قومی خبریں

سونا تاجروں کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری، دہلی-یوپی سمیت کئی ریاستوں میں کارروائی

محکمہ انکم ٹیکس کے حکام نے سونے کی خرید و فروخت میں ملوث صرافہ تاجروں کے خلاف چھاپے مارے ہیں، بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سونے کے زیورات / Getty Images</p></div>

سونے کے زیورات / Getty Images

 
DHIRAJ SINGH

نئی دہلی: محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے دہلی سے لے کر اتر پردیش اور مغربی بنگال تک بڑے پیمانے پر چھاپہ ماری کی گئی ہے۔ یہ چھاپے سونے کے کاروبار میں مصروف زیورات اور ان کے مقامات پر مارے جا رہے ہیں۔ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ صرافہ کے ان تاجروں نے غیر قانونی طور پر رقم جمع کی ہے اور اسے رئیل اسٹیٹ میں استعمال کیا ہے۔ چھاپے کے دوران سونے کے تاجروں سے تمام لین دین اور دیگر دستاویزات مانگے گائیں ہیں، ساتھ ہی انکم ٹیکس سے متعلق بھی مکمل معلومات لی گئیں ہیں۔

Published: undefined

محکمہ انکم ٹیکس کے افسران نے یہ کارروائی بڑے پیمانے پر سونے کی خرید و فروخت میں ملوث بلین تاجروں کے خلاف کی ہے اور لکھنؤ، غازی آباد، نوئیڈا، اتر پردیش، کانپور، مغربی بنگال میں کولکاتا اور دہلی سمیت کئی شہروں میں چھاپے مارے گئے۔ اس کے لیے محکمہ انکم ٹیکس کی کئی ٹیمیں تشکیل دی گئیں، جنہوں نے ایک ہی وقت میں ملک کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق بلین ٹریڈرز سے وابستہ رئیل اسٹیٹ تاجروں کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ٹیمیں تاجروں کے گھر بھی پہنچ رہی ہیں جن کے نام پوچھ گچھ اور چھاپوں کے بعد سامنے آ رہے ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس کا کہنا ہے کہ ان تاجروں نے بھاری ٹیکس کی ہیرا پھیری اور سونے کی خرید و فروخت سے حاصل ہونے والی غیر قانونی رقم کو رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں لگایا، تاکہ یہ لوگ محکمہ انکم ٹیکس کے ریڈار میں نہ آئیں۔

Published: undefined

فی الحال انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے اس بارے میں معلومات نہیں دی ہیں کہ اس چھاپے میں کیا ملا ہے لیکن بتایا جا رہا ہے کہ کئی تاجروں کے کالے چٹھے سامنے آ گئے ہیں، جو گزشتہ کئی سالوں سے بھاری مقدار میں سونا خرید کر محکمہ کو دھوکہ دینے کا کام کر رہے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined