قومی خبریں

پہلی دس پروازوں میں بیرونِ ملک سے 2300 لوگ وطن واپس آئیں گے

شہری ہوابازی کی وزارت سے موصولہ اطلاع کے مطابق 7 مئی کو سرکاری طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنی ایئر انڈیا سات اور اس کی معاون کمپنی ایئر انڈیا ایکسپریس تین پروازیں چلائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: بیرون ملک میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لئے جمعرات سے شروع ہو رہے مشن کے پہلے دن دس پروازوں میں تقریباً 2300 مسافر کی وطن واپسی ہوگی۔ شہری ہوابازی کی وزارت سے موصولہ اطلاع کے مطابق 7 مئی کو سرکاری طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنی ایئر انڈیا سات اور اس کی معاون کمپنی ایئر انڈیا ایکسپریس تین پروازیں چلائے گی۔ ان میں تقریباً 2300 لوگوں کو لائے جانے کا منصوبہ ہے۔ بورڈنگ سے پہلے ہر مسافرکی اسکریننگ کی جائے گی اور جن میں کووڈ۔19 کی علامات ہوں گی انہیں ٹکٹ ہونے کے باوجود طیارہ میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Published: undefined

متحدہ عرب امارات کے ابو ظہبی سے ایک پرواز کوچی کے لئے اور دوبئی سے ایک پرواز کوزی کوڈ کے لئے روانہ ہوگی۔ دونوں میں 200-200 مسافروں کو لایا جائے گا یہ ایئر انڈیا ایکسپریس کی پرواز ہوں گی۔ ایئر انڈیا ایکسپریس کی تیسری پروا ز قطر کے دوحہ سے کوچی کے لئے ہوگی جس میں 200 لوگوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔

Published: undefined

ایئر انڈیا سعودی عرب کے ریاض سے کوزی وڈ (200مسافر)، برطانیہ کے لندن سے ممبئی (250مسافر)، سنگاپور سے ممبئی (250مسافر)، ملائشیا کے کوالالمپور سے دہلی (250 مسافر)، امریکہ کے سین فرانسسکو سے ممبئی ہوتے ہوئے حیدرآباد (300 مسافر)، فلپائن کے منیلا سے احمد آباد (250 مسافر) اور بنگلہ دیش کے ڈھاکہ سے سری نگر کے لئے (200 مسافر)، ایک ایک طیارہ چلائے گی۔

Published: undefined

بیرون ملک سے ہندوستانیوں کو لانے کے حکومت کے فیصلے کے بعد شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے منگل کو بتایا کہ پہلے ایک ہفتہ میں 7مئی سے 13کے درمیان 64 اسپیشل فلائٹوں میں 12ممالک سے 14,800 ہندوستانیوں کو وطن لانے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مسافروں کو کرایہ خرچ خود برداشت کرنا ہوگا۔ کرایہ وزارت کی طرف سے طے کیا گیا ہے۔ امریکہ سے ہندوستان کا کرایہ ایک لاکھ روپے اور برطانیہ سے پچاس ہزار روپے رکھا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined