قومی خبریں

ہریانہ میں معلق صورت حال، بی جے پی کے جے جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کے آثار

ہریانہ میں بی جے پی چالیس سیٹوں کے ساتھ انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی رہنے کے باوجود اکثریت کے اعداد و شمار سے اب بھی چھ سیٹ دور ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

چنڈی گڑھ: ہریانہ اسمبلی کی 90 سیٹوں کے لئے گزشتہ 21 اکتوبر کو ہوئے انتخابات کی آج ہورہی گنتی کے اب تک کے رجحانوں اور نتائج کے مطابق کسی بھی سیاسی پارٹی کو اکثریت حاصل ہوتی نہیں نظر آرہی ہے اور ریاست میں معلق اسمبلی کی صورت حال صاف دکھائی دے رہی ہے۔

Published: undefined

اب تک کے اعلان شدہ 73 انتخابی نتائج میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) 31 سیٹیں جیت چکی ہیں اور نو دیگر سیٹوں پر آگے ہے۔ چالیس سیٹوں کے ساتھ انتخابات میں سب سےبڑی پارٹی رہنے کے باوجود وہ اکثریت کے اعدادوشمار سے ابھی بھی چھ سیٹ دور ہے۔ لیکن اس کے جن نائک پارٹی (جے جے پی) کے ساتھ مل کر ریاست میں حکومت بنانے کے آثار نظر آرہے ہیں۔ جے جے پی کو اس انتخابات میں دس سیٹیں ملی ہیں۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق بی جے پی کے اعلی قیادت نے جے جےپی لیڈروں کے ساتھ رابطہ قائم کیا ہے۔ جے جے پی ممکنہ طور پر اپنی ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں باضابطہ اعلان کرسکتی ہے۔ ویسے بھی جے جے پی کو یہ شبہ بھی ضرورت ہوگا کہ بی جے پی اگر آزاد امیدواروں کے سہارے اگر حکومت بنالیتی ہے تو حکومت میں شامل ہونے کا موقع وہ کھودے گی۔ ایسےمیں وہ ضرور اس بات پر سنجیدگی سے غور کرے گی کہ حکومت میں رہتے ہوئے کافی کچھ کرسکتی ہے اور ویسے بھی اس نوتشکیل پارٹی کے لئے حکومت میں شامل ہونا بڑی بات ہوگی۔

Published: undefined

کانگریس نے 25 سیٹیں جیت لی ہیں اور چھ سیٹوں پر آگے ہے۔ کانگریس اس انتخابات میں دوسری بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ ہریانہ لوک ہت پارٹی اور انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے بالترتیب کانڈا (سرسہ) اور ابھے سنگھ چوٹالہ (اعلان آباد) سے انتخابات جیت چکے ہیں۔

Published: undefined

پانچ سیٹوں پر آزاد امیدواروں نے جیت حاصل کی ہے اور دو دیگر پر وہ آگے ہے۔ مجموعی طور پر اس وقت معلق صورت حال نظر آرہی ہے اور حکومت کی تشکیل میں اقتدار کی چابی جے جےپی اور آزاد امیدواروں کے ہاتھوں میں ہے۔
وزیراعلی منوہر لال کھٹر کرنال حلقہ سے 45188 ووٹوں کے فرق سے انتخابات جیت چکے ہیں۔ ان کے کابینی معاون ونل وج بھی امبالہ کینٹ سے 20165 ووٹوں کے فرق سے انتخابات جیت چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined