قومی خبریں

تبلیغی جماعت کے لوگوں کو جمعیۃ علماء ہند کی اہم نصیحت

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے عوام، خصوصاً تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے کہا ہے کہ کورونا سے لڑائی صرف اور صرف سوشل ڈسٹنسنگ، احتیاط اور بیداری کے سہارے لڑی جا سکتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی
جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی 

جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے آج تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد اور ان کے رابطے میں آنے والے لوگوں کے لیے انتہائی اہم اور نصیحت پر مبنی اپیل کی گئی ہے۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت سے جڑے لوگ اور ان کے رابطہ میں آئے افراد اگر تھوڑا بھی تکلیف محسوس کر رہے ہیں یعنی اگر طبیعت ذرا بھی ناساز ہے تو وہ خود صحت اہلکار سے رابطہ کریں اور کورونا کے خلاف جنگ میں انتظامیہ کا تعاون کریں۔

Published: undefined

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے عوام، خصوصاً تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والوں لوگوں سے کہا ہے کہ کورونا سے لڑائی صرف اور صرف سوشل ڈسٹنسنگ، احتیاط اور بیداری کے سہارے لڑی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "جو بھی شخص اپنی طبیعت ناساز محسوس کرے، یا کسی کو بھی یہ محسوس ہو کہ وہ جانے انجانے کسی کورونا انفیکشن والے شخص کے رابطے میں رہا ہو، وہ خود بخود محکمہ صحت کے اہلکاروں سے رابطہ کرے اور ان کی ہدایات پر عمل کرے۔"

Published: undefined

مولانا ارشد مدنی نے کورونا کے خلاف سبھی کو لڑائی کے لیے متحد رہنے کی گزارش کرنے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ سے بھی کچھ اہم گزارش کی۔ انھوں نے انتظامیہ سے کہا کہ وہ کورونا وبا کو لے کر کسی مذہبی منافرت کے مقصد سے ہو رہی غلط تشہیر سے الگ ہٹ کر صرف انسانی بنیاد پر کارروائی کرے کیونکہ کورونا کسی خاص مذہب سے جڑی ہوئی وبا نہیں ہے۔ یہ پورے نسل انسانی کے لیے خطرہ ہے اور جو کوئی بھی کورونا کے خلاف اس لڑائی کو کمزور کرے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

Published: undefined

مولانا ارشد مدنی نے ابھی حال میں پریاگ راج میں سرزد ہوئے ایک واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ایک پرتشدد واقعہ کو تبلیغی جماعت سے جوڑا گیا، پھر بعد میں مقامی انتظامیہ کے ذریعہ واقعہ کی تردید ہوئی، وہ شرمناک تھا۔ انھوں نے انتظامیہ سے گزارش کی کہ افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے تاکہ کوئی افواہ پھیلانے کی کوشش نہ کرے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined