قومی خبریں

مہاراشٹر جالنہ میں شر پسندوں کا مسجد کے امام پر حملہ، ابوعاصم نے کیا کارروائی کا مطالبہ

مولانا کو بے ہوشی اور زخمی حالت میں بیچ سڑک پر  چھوڑ کر حملہ آور  فرارہوگئے،  مولانا کی داڑھی کاٹ لی اور  انہیں شدید زخمی حالت میں  اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر میں ایک شرانگیزی کا مظاہرہ کر کے ایک مولانا کو زدوکوب کرنے والے شرپسندوں و خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔  انہوں نے کہا ہے  کہ مہاراشٹر کے جالنہ اناؤا گاؤں میں ایک مسجد کے خطیب کو شرپسندوں نے جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیااور جب امام صاحب ذاکر نے نعرہ لگانے سے انکار کیا تو ان پر تشدد برپا کیا۔

Published: undefined

گزشتہ شب مغرب کی نماز کی ادائیگی کے بعد جب مولانا موصوف مسجد سے باہر گئے تو یہاں بھگوا رنگ کا گمچھا میں تین نامعلوم شرپسندوں  نےمولانا کو پہلےتو مسجد میں ہی پکڑ لیا اور پھر ان سے جئے شری رام کے نعرہ لگانے پر مجبور کیا ۔ انہوں نے انکار کیاتو مولانا کو مسجد سے باہر لیجاکر ان کو زدوکوب کیا۔  ان کے سر پر لکڑی سے حملہ کر دیا ۔

Published: undefined

واضح رہےان تینوں حملہ آوروں نے منہ پر پکڑا ڈھانپ لیا تھا اس لئے ان کی شناخت نہیں ہو پائی ۔مولانا کو بے ہوشی اور زخمی حالت میں بیچ سڑک پر چھوڑ کر فرارہوگئے ،مولانا کی داڑھی کاٹ لی اور انہیں شدید زخمی حالت میں اب اورنگ آباد کے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ اس واقعہ سے گاؤں میں کشیدگی ہے اور حالات پر قابو کرنے کے لئے پولس نے یہاں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے  اس کے بعد مولانا کے والد محترم کو گھر میں ہی نظر بند کر دیا ہے ان کے گاؤں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے معاملہ درج کر لیا ہے لیکن شرپسند پولس کی گرفت سے دور ہیں ۔ پولس کو اس معاملہ میں سخت کارروائی کا مطالبہ رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلی ایکناتھشندے ،  نائب وزیر اعلی  دیویندر فڑنویس اور پولس ڈی جی پی رجنیش سیٹھ سے کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملہ میں ملوث خاطیوں پر کاروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined