قومی خبریں

کوئی ہمارے ماں-باپ کا کارٹون بنائے گا تو ہم اسے مار دیں گے: منور رانا

منور رانا نے کہا کہ اگر ہمارے ملک میں کوئی کسی دیوی-دیوتا کا، ماں سیتا کا یا بھگوان رام کا فحش کارٹون بنا دے جسے دیکھ کر بے حیائی ہوتی ہو، آنکھیں بند کرنے کو جی چاہتا ہو تو ہم اسے مار دیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: فرانس میں آئے دن شائع ہونے والے توہین آمیز خاکوں کے رد عمل میں پہلے ایک ٹیچر اور اس کے بعد ایک خاتون کا سر قلم کرنے کے واقعہ پر مشہور شاعر منور رانا نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو چڑھانے کے لئے اس طرح کی حرکتیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ہمارے ماں-باپ کے فحش کارٹون بنائے گا تو ہم اسے مار دیں گے۔

Published: undefined

ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے منور رانا نے کہا ’’اگر ابھی کوئی شخص میرے ماں-باپ کا فحش کارٹون بنا دے، تو ہم تو اس کو مار دیں گے۔ اسی طرح اگر کوئی ہمارے ملک ہندوستان میں کوئی کسی دیوی-دیوتا کا، ماں سیتا کا یا بھگوان رام کا فحش کارٹون بنا دے جسے دیکھ کر بے حیائی ہوتی ہو، آنکھیں بند کرنے کو جی چاہتا ہے تو ہم اسے بھی مار دیں گے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، ’’جب ہندوستان میں ہزاروں سال سے غیرت کے نام پر قتل کو جائز مان لیا جاتا ہے اور کوئی سزا نہیں ہوتی تو آپ اسے ناجائز کیسے کہہ سکتے ہیں۔ یا تو اسے بھی آپ لکھ کر دیجیے کہ یہ غلط ہوا ہے، سب پکڑے جائیں گے، یا آپ کہیے کہ جو یہاں ہوا ہے وہی وہاں ہو رہا ہے، پوری دنیا میں یہی ہو رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

وزیر اعظم کے بیان پر منور رانا نے کہا کہ وزیر اعظم کو دراصل رافیل درکار ہے، اسی وجہ سے وہ ایسا بیان دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں جو کچھ بھی ہوا ہے وہ مسلمانون کی دل آزاری کے لئے اور انہیں چڑھانے کے لئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چڑھانے کے لئے جس نے کارٹون بنایا اسی کو قتل کیا گیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی نے فرانس میں ہونے والے حملے کو دہشت گردی قرار دے کر اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہ ’’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان ہمیشہ فرانس کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہماری تعزیت ان حملوں کے متاثرین کے اہل خانہ اور فرانس کے عوام کے ساتھ ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined