
عوام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ممبر پارلیمنٹ عمران مسعود
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم
نئی دہلی: گزشتہ شب مٹیا محل اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے چاندنی محل وارڈ 76 میں کانگریس امیدوار کنور شہزاد احمد کی حمایت میں ایک جلسہ کا انعقاد سوئی والان چوک پر کیا گیا۔ اس کی صدارت کانگریس کے سینئر لیڈر مرزا جاوید علی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض چاندنی چوک ضلع صدر محمد عثمان نے بحسن و خوبی ادا کیے۔ جلسہ میں مہمان مقرر کے طور پر سہارن پور سے کانگریس ممبر پارلیمنٹ عمران مسعود نے شرکت کی۔
Published: undefined
کانگریس ممبر مارلیمنٹ عمران مسعود نے قابل سماعت تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں جس طرح کی سیاست ہو رہی ہے اور مسلمانوں کے ساتھ جس منصوبہ بند طریقہ سے سازشیں چل رہی ہیں اس سے ہمیں اگر مقابلہ کرنا ہے تو متحد ہو کر موثر فیصلے لینے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی آزادی کے لیے ہمارے آبا و اجداد نے پھانسی کے پھندوں کو چوما تھا اور جن لوگوں نے معافی نامہ لکھے وہ آج ہم سے سوال پوچھ رہے ہیں، اس سے زیادہ شرم کی بات نہیں ہو سکتی۔
Published: undefined
عمران مسعود نے حال ہی میں ہوئے بہار الیکشن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں ہر کس و ناکس نے اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھا کہ وہاں کس طرح کھلے عام جمہوریت کی لوٹ ہوئی۔ ووٹ چوری کی اس لڑائی کو اگر کوئی لیڈر لڑ سکتا ہے تو وہ صرف اور صرف راہل گاندھی ہے۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی گریز نہیں جو میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی کانگریس کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا کام کرتی ہے۔ اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے عمران مسعود نے کہا کہ یہ ضمنی الیکشن صرف وارڈ کا الیکشن نہیں ہے، یہ الیکشن ملک میں پھیل رہی فرقہ واریت، آئین کا تحفظ اور عوام کے حق کے لیے ہے۔ انہیں چھوٹے چھوٹے الیکشن سے ہمارا پیغام ملک بھر میں جائے گا اور فرقہ پرستوں کے حوصلے پست ہوں گے۔
Published: undefined
کانگریس ممبر پارلیمنٹ نے چاندنی محل وارڈ 76 کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں صرف کونسلر کے الیکشن میں کامیابی کے لیے نہیں آیا ہوں، میں یہاں آپ کو بیدار کرنے آیا ہوں، اس سیاست سے جو ملک میں ہمارے خلاف ہو رہی ہے اور اگر آپ اس نفرت کی سیاست کا خاتمہ چاہتے ہیں تو چاندنی محل سے ایک پیغام پورے ملک میں پہنچا دو کہ اب ہم بٹنے کا کام نہیں کریں گے ہم سب متحد ہیں۔
Published: undefined
عمران مسعود نے کہا کہ جب ہم فرقہ پرستوں کے نشانہ پر آتے ہیں تو اس میں کسی کی ذات یا برادری نہیں دیکھی جاتی بلکہ نام دیکھا جاتا ہے۔ تاہم جو لوگ برادری کو متحد ہونے کی بات کرتے ہیں، اصل میں وہ اپنے وجود کو تہس نہس کرنے کا کام کر تے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خلاف ووٹ کو تقسیم کرنے کی ایک پوری مہم چلائی گئی، اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور ووٹ دینے کی ضرورت ہے۔ راجستھان میں ضمنی الیکشن ہوا، اس میں کانگریس پارٹی کامیاب ہوئی اور ایک موثر پیغام ریاست بھر میں گیا کہ اب بدلاؤ ہوگا۔
Published: undefined
عمران مسعود نے دہلی کی شیلا حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی راجدھانی دہلی کو جس حکومت اور ہم سب کی پیاری آنجہانی شیلا دیکشت نے کانگریس کے جس ویژن کے ساتھ بنایا، سنوار اور عالمی شہر کا درجہ دلوایا تھا، آج اس کی حالت کیا ہے مجھے بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ لوگ دہلی میں رہتے ہو، کچھ لوگ آئے، بڑے بڑے خواب دکھائے، ان کی باتوں میں آ کر آپ نے کانگریس کو بھلا دیا، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ دہلی میں مسائل کے آج انبار لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بیدار کرنے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ آج کتابوں سے ہماری سنہری تاریخ کو بدلا جا رہا ہے اور جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔ ہماری نئی نسل مستقبل میں پوچھے گی کہ جب یہ سب ہو رہا تھا آپ کیا کر رہے تھے؟ اسی لیے ہمیں متحد ہو کر اس لیڈر کے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں جو اس نا انصافی کے خلاف لڑ رہا ہے، یعنی ہمیں راہل گاندھی کو مضبوطی دینی ہے۔
Published: undefined
اپنی تقریر کے آخر میں عمران مسعود نے کہا کہ کانگریس کا ایک ایک سپاہی عوام کی خدمت کا بھرپور جذبہ رکھتا ہے۔ اس میں ایک کنور شہزاد بھی ہے۔ جب عالمی وبا آئی تو نوجوان کانگریس لیڈر کنور شہزاد نے اپنے کاندھوں پر آکسیجن سلنڈر رکھ کر لوگوں کی زندگیاں بچانے کا کام کیا۔ عوام کی خدمت سے متعلق اس سے بڑی مثال نہیں ہو سکتی، اور جو اپنی زندگی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے لوگوں کا کام کرتا ہو اس سے بہتر آپ کے پاس امیدوار نہیں ہو سکتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined