قومی خبریں

مہاتما گاندھی کی ’سیوا گرام‘ میں واقع آخری رہائش گاہ کی تصویریں

گاندھی جی کی آخری رہائش گاہ مہاراشٹر کے سیواگرام میں موجود ہے۔ یہ ایک کٹی (جھونپڑی)  ہے جس میں گاندھی جی مہمانوں سے ملاقات کرتے تھے اور تھریک آزادی سے متعلق حکمت عملی تیار کرتے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مہاراشٹر کے سیواگرام میں موجود گاندھی جی کی یہ کٹی (جھونپڑی) جو ان کی آخری رہائش گاہ تھی۔ یہاں گاندھی جی مہمانوں سے ملاقات کرتے تھے۔ ملک کے بڑے بڑے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگیں کرتے اور تحریک آزادی سے متعلق حکمت عملی تیار کرتے تھے۔

Published: 02 Oct 2018, 11:13 AM IST

مہاراشٹر کے سیواگرام میں موجود گاندھی جی کی کٹی (جھونپڑی) 
سیواگرام کی کٹی میں واقع گاندھی جی کا دفتر

سادہ زندگی، عظیم خیال کے حامی مہاتما گاندھی لکڑی کی چارپائی پر سویا کرتے تھے۔ گدے اور بچھونے کا استعمال بھی وہ ضرورت پڑنے پر سردیوں میں ہی کیا کرتے تھے۔ سیواگرام میں موجود ان کی لکڑی کی یہ چارپائی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ آج کے دور میں ایسی سادگی کا تصور کرنا بھی کتنا مشکل ہے۔

Published: 02 Oct 2018, 11:13 AM IST

گاندھی جی کی چارپائی اور ان کی مالش کی میز
گاندھی جی کی چارپائی

سنگ مرمر کا یہ باتھ ٹب باپو کی سوانح حیات لکھنے والے اور مشہور مصنف لوئی فشر کے لئے منگوایا گیا تھا۔ لوئی فشر سے ہندوستان کی گرمی برداشت نہیں ہوتی تھی تو باپو کے کہنے پر مشہور کاروباری گھنشیام داس بڈلا نے یہ ٹب سیواگرام بھجوایا تھا۔

Published: 02 Oct 2018, 11:13 AM IST

سیواگرام میں موجود باتھ ٹب جسے گھنشیام داس بڈلا نے وہاں بھجوایا تھا

باپو نے سیوا گرام میں اپنے لئے ایک دفتر بھی بنوایا تھا۔ اس دفتر میں ان کے سکریٹری مہادیو دیسائی کا استعمال کردہ ٹائپ رائٹر آج بھی رکھا ہوا ہے۔ اس ٹائپ راٹر کا استعمال راجکماری ارمت کور بھی کیا کرتی تھیں۔

Published: 02 Oct 2018, 11:13 AM IST

وہ ٹائپ رائٹر جس پر اہم دستاویزات تیار ہوتے تھے

گاندھی جی کی کٹی (جھونپڑی) میں اوم کا یہ نشان ان کی ایک شاگردہ میڈلن سلیڈ نے بنایا تھا، جنہیں لوگ میرا بین کے نام سے بھی جانتے تھے۔ ایک برطانوی فوجی افسر ایڈمنڈ سلیڈ کی بیٹی میڈلن نے گاندھی جی کے ساتھ کام کرنے کے لئے اپنے والد کا گھر چھوڑ دیا تھا۔

Published: 02 Oct 2018, 11:13 AM IST

گاندھی جی کی ایک شاگرد میرا بین کی ’اوم‘ لکھی ہوئی تختی

یہ کانسہ کا وہ کلش ہے جس میں گاندھی جی کی استھیاں سیواگرام لائی گئی تھیں۔ فروری 1948 میں باپو کو سیوا گرام آنا تھا، آشرم میں لوگ ان کا انتظار کر رہے تھے لیکن 31 جنوری کو ان کا قتل کر دیا گیا۔ گاندھی جی ’استھی‘ کے طور پر اس سیواگرام آشرم میں لوٹے جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے آخری 10 سال گزارے تھے۔

Published: 02 Oct 2018, 11:13 AM IST

کانسہ کا وہ کلش جس میں گاندھی جی کی استھیاں لائی گئی تھیں

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 02 Oct 2018, 11:13 AM IST