لینڈ سلائڈ کی فائل تصویر/ آئی اے این ایس
ہندوستان کی کئی ریاستوں میں اس وقت مانسون کی بارش نے مشکل حالات پیدا کر دیے ہیں۔ خصوصاً جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے کے سبب بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں 26 اگست کو بادل پھٹنے کے سبب اچانک تیز بارش شروع ہو گئی، جس میں تقریباً 15 مکان بہہ گئے اور کم از کم 3 لوگوں کی موت بھی ہو گئی۔ متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کا کام تیزی سے جاری ہے، لیکن مقامی لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔ جموں و کشمیر میں شدید بارش کے سبب موبائل اور فائبر نیٹورک ٹھپ ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے اگلے چند گھنٹوں کے دوران کئی علاقوں میں تیز بارش کا ریڈ الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ ہماچل پردیش میں بھی اس وقت مشکل حالات کا سامنا ہے۔ آئیے تازہ ترین حالات پر 10 پوائنٹس میں ڈالیں نظر...
Published: undefined
موسلادھار بارش کے سبب ماتا ویشنو دیوی کی یاترا روک دی گئی ہے، کیونکہ اس راستہ میں اچانک لینڈسلائیڈ ہو گیا ہے۔ یہ ھادثہ اَردھ کنواری کے پاس ہوا، جہاں ہزاروں عقیدتمند ہر روز ماں ویشنو دیوی کے دربار کی طرف جاتے ہیں۔ اس حادثہ میں 5 لوگوں کی موت ہو گئی، جبکہ 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے افسران کے مطابق تیز بارش کے بعد سب سے پہلے ہمکوٹی راستہ بند کیا گیا۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اودھم پور، سانبا، ڈوڈہ، جموں، کٹھوا اور کشتواڑ ضلعوں میں 27 اگست کی صبح 5.30 بجے تک سیلاب کا خطرہ بنا ہوا ہے۔
اودھم پور میں توی ندی فی الحال خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ بھگوتی نگر میں توی ندی پر پُل کا ایک حصہ بھی بہہ گیا ہے۔ اس ندی کی آبی سطح 2014 میں آئے سیلاب کے دوران درج کردہ آبی سطح سے کافی زیادہ ہے۔ آنے والے چند گھنٹوں میں پانی جموں شہر تک پہنچ سکتا ہے۔ احتیاطاً بکرم چوک، جموں سے مرکزی توی پُل کو گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
جموں ڈویژنل کمشنر نے سبھی 10 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ مل کر وزیر اعلیٰ کو اپنے اپنے علاقوں کی زمینی حالت اور تیاریوں سے مطلع کرایا۔ وزیر اعلیٰ کو مختلف مقامات پر درج کردہ اعلیٰ سیلاب سطح، الرٹ سطح اور ندیوں، نالوں و دیگر پانی نکلنے والے راستوں میں بڑھتی آبی سطح سے مطلع کرایا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو متاثرہ کنبوں کو کھانا، صاف پانی، دوائیاں اور دیگر ضروری سامان کی وقت پر فراہمی یقینی کرنے کی ہدایت دی۔
کئی مقامات پر شدید بارش کے سبب لینڈسلائیڈ اور اچانک سیلاب آنے سے معمولات زندگی مفلوج ہو گئی۔ کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں اور قومی شاہراہ سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ منالی میں بیاس ندی کی آبی سطح اتنی بڑھ گئی کہ پانی منالی کے میدانی علاقوں میں گھس گیا، جس سے منالی-لیہہ قومی شاہراہ دھنس گیا۔
جموں علاقہ میں مستقل شدید بارش کے سبب نارتھ ریلوے نے منگل کو کٹرا، اودھم پور اور جموں ریلوے اسٹیشنوں سے آنے جانے والی 18 ٹرینوں کو رَد کر دیا ہے۔ جموں علاقہ میں پیر کی شب سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے، جس سے پُلوں کو نقصان پہنچا، سڑک رابطہ رخنہ انداز ہوا اور بڑا علاقہ زیر آب ہو گیا۔ اس وجہ سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔
ریلوے افسران کے مطابق چکّی ندی پر بھاری مٹی کے کٹاؤ اور اچانک آئے سیلاب کے سبب پٹھان کوٹ سے ہماچل پردیش کے کندروری تک ٹرین خدمات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔ افسران نے کہا کہ فیروزپور، مانڈا اور چک رکھوال میں 4 ٹرینوں کو شارٹ ٹرمنیٹ کیا گیا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ کٹرا-سری نگر روٹ پر ٹرینوں کی آمد و رفت جاری ہے۔
جموں-سری نگر اور کشتواڑ-ڈوڈہ قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ کئی پہاڑی سڑکیں لینڈسلائیڈ یا اچانک آئے سیلاب کے سبب رخنہ انداز یا متاثر ہو گئی ہیں۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے بتایا کہ شدید بارش کی پیشین گوئی کے سبب ریاست کے سبھی اسکول 30-27 اگست تک بند رہیں گے۔ تیز بارش کے سبب پنجاب کے کئی اضلاع میں سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔
مرکز کے زیر انتظام خطہ لداخ کے اونچائی والے علاقوں میں موسم کی پہلی برف باری ہوئی، جبکہ نشیبی علاقوں میں درمیانہ درجہ کی بارش ہوئی۔ افسران نے بتایا کہ 18379 فُٹ کی اونچائی پر واقع کھاردُنگ لا درّا پر برف باری ہوئی ہے۔ لیہہ اور کارگل ضلع ہیڈکوارٹرس کے ساتھ ساتھ دیگر سَب ڈویژن میں بھی بارش ہوئی ہے۔ آئی ایم ڈی نے لداخ میں شدید بارش سے متعلق ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔
خراب موسم اور علاقے میں سیلاب جیسے حالات کو دیکھتے ہوئے جموں ڈویژن کے سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسکول 27 اگست 2025 کو بند رہیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined