
تصویر آئی اے این ایس
مدھیہ پردیش کے گُنا میں ہنومان جینتی پر نکالے جا رہے جلوس پر پتھراؤ کے بعد سے کشیدگی کا ماحول برقرار ہے۔ پتھراؤ کے واقعہ کی مخالفت میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے اراکین کے ذریعہ ہنومان چوک پر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ اس دوران حالات کو بے قابو ہوتا دیکھ کر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کر دیا۔
Published: undefined
اس مظاہرہ میں شامل وی ایچ پی اور بجرنگ دل کارکنان ہنومان جینتی شوبھا یاترا پر حملے کے قصورواروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ پتھر مارنے والے سبھی قصورواروں کو جلد گرفتار کی اجائے اور ان کے گھروں پر بلڈوزر چلائے جائیں۔ مظاہرین نے کرنل گنج میں دوبارہ گھسنے کی کوشش بھی کی، لیکن پولیس نے انھیں کھدیڑ دیا۔ اس کے بعد وہ واپس کلکٹر دفتر پہنچے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق گنا کے ہنومان چوراہے پر تقریباً 11.30 بجے سے ہی وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنان جمع ہونے لگے تھے۔ سبھی کلکٹر دفتر میں ایک عرضداشت سونپنے جا رہے تھے۔ اس میں ملزمین کے گھروں پر بلڈوزر چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔ تقریباً دوپہر 12 بجے کارکنان روانہ ہوئے، لیکن ایک ٹولی ہاٹ روڈ کی طرف جانے لگی۔ یہاں جگت سنیما کے پاس سے پولیس نے کارکنان کو کھدیڑ دیا۔ یہ جگدیش کالونی ہوتے ہوئے پوسٹ آفس کے سامنے سے کرنل گنج میں گھسنے کی کوشش کرنے لگے۔ ہندو تنظیموں کے کارکنان کے پیچھے پولیس و انتظامیہ کے افسران موقع پر پہنچے اور انھیں واپس کھدیڑا۔ تقریباً پندرہ منٹ تک یہ معاملہ چلا، او راس کے بعد سبھی کارکنان کو کلکٹریٹ کی طرف روانہ کیا گیا۔ اس کے بعد انھوں نے کلکٹر کو عرضداشت سونپا۔
Published: undefined
اس واقعہ کے بعد سے قصبہ میں کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔ کشواہا نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ڈی جے ہٹانے کو لے کر ہوئے جھگڑے کے دوران امین پٹھان نے تھار گاڑی چلا رہے رجت گوال پر پستول سے فائر کیا۔ گولی رجت کے کان کے پاس سے ہو کر گزری۔ اس کے بعد رجت پر لاٹھی ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا، جس سے اس کے ہاتھ میں چوٹ آئی ہے۔ شوبھا یاترا میں شامل دیگر لوگوں کو بھی لاٹھی و پتھروں سے مارا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined