قومی خبریں

حج 2024: ’عازمین حج اخراجات کی پہلی قسط 15 فروری تک جمع کریں، تاریخ میں توسیع نہیں‘

حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر لیاقت علی آفاقی نے عازمین کے لیے حج اخراجات کی پہلی قسط جمع کرنے کی توسیع شدہ آخری تاریخ 15 فروری مقرر ہے، جس میں اب توسیع ممکن نہیں ہے

<div class="paragraphs"><p>حج کی فائل&nbsp;تصویر / Getty Images</p></div>

حج کی فائل تصویر / Getty Images

 

نئی دہلی: حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر لیاقت علی آفاقی نے عازمین کے لیے حج اخراجات کی پہلی قسط جمع کرنے کی توسیع شدہ آخری تاریخ 15 فروری مقرر ہے، جس میں اب توسیع ممکن نہیں ہے۔ خیال رہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا کی قیادت اور وزارتِ اقلیتی امور حکومتِ ہند کی نگرانی میں حج 2024 کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر لیاقت علی آفاقی جو اس وقت سعودی عرب میں حج انتظامی امور کی تکمیل کے لیے مصروف افسران کی ایک ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا حکومتِ ہند اور حکومتِ سعودی عرب کے معاہدے کے مطابق امسال 175025 ہندوستانی مسلمان حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ ان میں بزریعہ حج کمیٹی انڈیا 140025 عازمین حج ادا کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چونکہ سہولیات کی فراہمی کے ساتھ تسلی بخش انتظامات کے لیے وقت سے پہلے حج سے وابستہ ہر ایجنسی مثلاً ائیر لانز، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ ، منیٰ، عرفات و مزدلفہ میں قیام کے ساتھ دیگر انتظامات کے اخراجات کی پیشگی ادائیگی ضرروی ہوتی ہے۔ تاخیر ہونے پر انتظامات میں نہ صرف دشواری آئے گی بلکہ ہر چیز مہنگی بھی ہوتی چلی جائے گی جس کا اثر اور خمیازہ عازمین کو ہی برداشت کرنا پڑے گا۔

Published: undefined

آفاقی نے بتایا کہ اب تک بڑی تعداد میں عازمین پہلی قسط جمع کر چکے ہیں۔ بقیہ عازمینِ حج سے گزارش ہے کہ 15 فروری تک پیشگی رقم ضرور جمع کر دیں وگرنہ سیٹ منسوخ ہو جائے گی۔ اور منسوخ سیٹ کو دوبارہ بحال کرنا بھی ناممکن ہے۔ مسٹر لیاقت علی آفاقی نے عازمین سے اپیل کی کہ سماج دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں، کسی پروپگنڈے اور افواہ کا شکار نہ ہوں۔ کسی بھی معلومات کے لیے دشواری کے لیے صرف حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ اور ریاستی حج کمیٹیوں کے دفاتر سے ملنے والی پر خبروں پر ہی عمل کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined