بھوپندر پٹیل / آئی اے این ایس
گاندھی نگر: گجرات حکومت نے ریاست میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنے کے لیے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی سپریم کورٹ کی سابق جج رنجنا دیسائی کریں گی۔ ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں اس فیصلے کی منظوری دی گئی۔
بھوپندر پٹیل نے منگل کے روز یو سی سی کا مسودہ تیار کرنے اور قانون بنانے کے لیے پانچ رکنی پینل تشکیل دینے کا اعلان کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’’سپریم کورٹ کی ریٹائرڈ جج رنجنا دیسائی کی صدارت میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی 45 دنوں میں ریاستی حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی، جس کی بنیاد پر حکومت آگے کا فیصلہ کرے گی۔‘‘
Published: undefined
گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے یہ تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ کمیٹی ریاست میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے گی اور اپنی رپورٹ پیش کرے گی، جس کی بنیاد پر حکومت حتمی فیصلہ کرے گی۔
Published: undefined
قبل ازیں، 27 جنوری کو اتراکھنڈ میں یو سی سی نافذ کیا گیا تھا۔ اتراکھنڈ کے وزیرِ اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے یو سی سی پورٹل اور ضوابط کا آغاز کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اترکھنڈ میں یو سی سی نافذ کر کے ہم آئین ساز بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ اترکھنڈ میں یو سی سی ریاست اور وہاں سے باہر رہنے والے ریاستوں کے باشندوں پر لاگو ہوگا، تاہم، قبائلی علاقوں کو اس سے استثنا حاصل ہے۔
Published: undefined
یاد رہے کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کا مطلب یہ ہے کہ ملک میں رہنے والے تمام شہریوں کے لیے ایک ہی قانون ہوگا، چاہے وہ کسی بھی مذہب، ذات یا جنس سے تعلق رکھتے ہوں۔ اگر کسی ریاست میں سول کوڈ نافذ کیا جاتا ہے، تو شادی، طلاق، بچوں کو گود لینے، جائیداد کی تقسیم اور لِو-ان تعلقات جیسے تمام معاملات میں ہر شہری کے لیے ایک ہی قانون ہوگا۔ شادی سمیت لِو-ان میں رہنے والے جوڑے کو بھی رجسٹریشن کروانا ضروری ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined