
پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب
کانگریس کی جنرل سکریٹری اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو بہار اسمبلی کی انتخابی مہم کے مدنظر کٹیہار کے کدوا میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے بہار کے لوگوں کی دوسری ریاست میں جاری ہجرت اور تعلیم کو لے کر این ڈی اے حکومت پر جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے سیمانچل کے کٹیہار میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج بھی ملک کی تعمیر و ترقی میں بہار کے لوگ اہم کردار کر رہے ہیں۔ آج یہاں کے نوجوان تعلیم یافتہ ہیں، لیکن انہیں روزگار نہیں مل پا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں تعلیم کے لیے اور روزگار کے لیے ہجرت کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
این ڈی اے حکومت پر حملہ آور پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’آج بہار میں کسی بھی کام کے لیے رشوت دینی پڑتی ہے۔ اسی طرح اب حکومت بھی ایک منصوبہ کے تحت خواتین کو 10 ہزار روپے کی رشوت دے رہی ہے۔‘‘ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر یہ حکومت 20 سال سے کیا کر رہی تھی کہ آج انہیں انتخاب سے عین قبل خواتین کو 10 ہزار روپے دینے پڑ رہے ہیں۔ پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’خواتین کھیت سے لے کر گھر تک جدوجہد کر رہی ہیں، لیکن حکومت نے کبھی خواتین پر توجہ دینا مناسب نہیں سمجھا۔ لیکن آج جب انہیں معلوم چلا کہ عوام ان سے ناراض ہیں تو پیسے دے رہی ہیں۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ ووٹ برباد نہ کریں، اپنے بہتر مستقبل کے لیے صحیح جگہ ووٹ دیں۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے چھوٹی سیاسی پارٹیوں کے حوالے سے کہا کہ ’’اس انتخاب میں ایسی پارٹیاں بھی اتر آئی ہیں جو براہ راست بی جے پی کو فائدہ پہنچا رہی ہیں۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج وزیر اعظم کٹا اور بندوق کی باتیں کرتے ہیں، ملک کے لوگوں کا مذاق بنا رہے ہیں۔ جبکہ ملک کے لوگوں میں اتنی عقل ہے کہ وہ وزیر اعظم مودی کو پہچان سکیں۔ آج جب بی جے پی کو مذہب کے نام سے بھی کچھ فائدہ نہیں ہو رہا ہے تو ووٹ چوری کرنے پر اتر آئی ہے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج بہار کے لوگ مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنتے ہوئے دیکھنا چاہ رہے ہیں، جو دن و رات عوام کی ترقی اور اس کی بہتری کے لیے کام کرے۔ مہاگٹھ بندھن کی حکومت آئی تو تعلیمی اداروں اور صنعت کے لیے 2000 ایکڑ زمین مختص کی جائیں گی۔ بہار میں تعلیمی مراکز قائم کیے جائیں گے، ایک تعلیمی کلینڈر بھی بنایا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نوجوان امتحان دیتے ہیں، لیکن بار بار پیپر لیک ہو جاتا ہے۔ امتحان اور بھرتی کے انتظار میں نوجوانوں کی زندگی کے کئی سال برباد ہو جاتے ہیں۔ بہار میں بیشتر سرکاری عہدے خالی ہیں، پھر بھی نوجوانوں کو روزگار نہیں دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined