ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے دیہی ترقی کی سفارشات کا حوالہ دیتے ہوئے جمعرات (17 اپریل) کو مودی حکومت کے ذریعہ منریگا مزدوروں پر یکے بعد دیگرے ظلم ڈھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی حکومت منریگا کے تحت یومیہ اجرت کو بڑھا کر 400 روپے کرنے اور کام کے دنوں کو 150 کرنے کا مطالبہ کیا۔‘‘
Published: undefined
ملک کے دیہی شہریوں کو 100 دن کے روزگار کی گارنٹی مرکزی حکومت کے ذریعہ فراہم کی جاتی ہے۔ فی الحال کچھ ریاستوں میں اجرت کی شرح 370 روپے یومیہ ہے، جب کہ کچھ میں یہ 234 روپے یومیہ ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سپتگیری اولاکا کی سربراہی والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی تھی کہ پورے ملک میں منریگا کے تحت اجرت کو 400 روپے یومیہ مقرر کی جانی چاہیے اور کام کے دنوں کو سال میں 150 دنوں تک بڑھایا جانا چاہیے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ عوام دشمن مودی حکومت نے منریگا کی اجرت میں اضافہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ منریگا مزدوروں کے حقوق پر کلہاڑی چلانا ہے۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا کہ ’’حال ہی میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے منریگا مزدوروں کی یومیہ اجرت 400 روپے کرنے کی سفارش کی تھی۔ 2023 میں تشکیل دی گئی امرجیت سنہا کمیٹی نے بھی اجرت بڑھانے اور منریگا بجٹ میں اضافہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔‘‘
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے اس حوالے سے آگے لکھا کہ ’’غریب مخالف، مودی حکومت ایک کے بعد ایک منریگا مزدوروں پر ظلم ڈھانے پر تلی ہوئی ہے۔ قریب 7 کروڑ رجسٹرڈ مزدوروں کو منریگا سے آدھار پر مبنی ادائیگی کی شرط عائد کر کے باہر کرنا ہو، یا پھر 10 سالوں میں منریگا بجٹ کا کل بجٹ کے حصے میں سب سے کم مختص کرنا ہو، مودی حکومت نے مسلسل منریگا کو نقصان پہنچانے کا کام کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے پوسٹ کے اخیر میں لکھا کہ ’’منریگا، ہمارے ملک کے غریب ترین پریواروں کے لیے کانگریس پارٹی کی جانب سے لائی گئی روزگار کی گارنٹی کی اسکیم ہے۔ ہم اپنے 2 مطالبات پر قائم ہیں۔ 1. منریگا مزدوروں کے لیے یومیہ کم از کم اجرت 400 روپے مقرر کی جائے۔ 2. سال میں کم از کم 150 دن کام ملے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: فیس بک صفحہ (شری اکال تخت)