سوشل میڈیا
پٹنہ: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں کارباری گوپال کھیمکا قتل کیس کی تفتیش کے دوران پولیس کو ایک اور اہم پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق، اس کیس میں مبینہ طور پر ہتھیار مہیا کرنے والا شخص وِکاس عرف راجا پیر دمریا گھاٹ کے قریب ایک مڈبھیڑ میں ہلاک ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ راجا کو گرفتار کرنے پہنچی تھی، اسی دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور وہ مارا گیا۔
Published: undefined
پولیس کے بیان کے مطابق، یہ مڈبھیڑ پیر اور منگل کی درمیانی شب تقریباً 2:45 بجے پیش آئی۔ مالسلامی تھانہ سے تقریباً دو کلومیٹر مغرب کی سمت واقع پیر دمریا گھاٹ کے قریب پولیس اور راجا کے درمیان مقابلہ ہوا۔ راجا کی عمر تقریباً 29 برس بتائی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق، جائے وقوعہ سے ایک پستول، کچھ کارتوس اور گولیوں کے خول بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ راجا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، راجا پر الزام تھا کہ اس نے گوپال کھیمکا کے قتل کے لیے ہتھیار فراہم کیے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس انکشاف کے بعد اس کی تلاش تیز کی گئی تھی اور اس کی گرفتاری کی کوشش کے دوران یہ واقعہ پیش آیا۔
Published: undefined
اس سلسلے میں جے ڈی (یو) کے رہنما راجیو رنجن کا بھی بیان سامنے آیا ہے جنہوں نے کہا، ’’پولیس نے گوپال کھیمکا قتل کیس میں ایک ملزم کو مار گرایا ہے، جو پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ نتیش کمار جی خود معاملے پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ اس سے قبل پولیس نے گوپال کھیمکا قتل کیس میں امیش کمار نامی ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جسے مبینہ شوٹر بتایا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ابتدائی پوچھ گچھ میں مالی مجبوریوں کی بنیاد پر واردات میں شامل ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
Published: undefined
گوپال کھیمکا کو ہفتے کے روز گاندھی میدان تھانہ حلقے کے پناس ہوٹل کے قریب اس وقت گولی مار دی گئی تھی جب وہ اپنے اپارٹمنٹ میں داخل ہونے والے تھے۔ حملہ آور پہلے سے گھات لگائے بیٹھا تھا۔ اسپتال لے جانے پر انہیں مردہ قرار دیا گیا۔ پولیس نے اس قتل کی سنگینی کے پیش نظر ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے اور معاملے کی ہر زاویے سے تفتیش جاری ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس قتل کے پیچھے جائیداد کا تنازع یا پرانی دشمنی ہو سکتی ہے، تاہم ابھی تک کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ کھیمکا خاندان اس سے قبل بھی نشانے پر رہا ہے۔ سال 2018 میں گوپال کھیمکا کے بڑے بیٹے گنجن کھیمکا کو بھی گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد کچھ عرصے تک گوپال کھیمکا کو سکیورٹی فراہم کی گئی تھی لیکن گزشتہ سال وہ ہٹا لی گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کیس میں تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریاں یا پیش رفت متوقع ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined