قومی خبریں

سیمی کے سابق صدر ڈاکٹر شاہد بدر اعظم گڑھ سے گرفتار

کالعدم تنظیم سمی کے سابق قومی صدر ڈاکٹر شاہد بدر کو گجرات پولس نے عدالت کے جاری کردہ وارنٹ کی بنیاد پر اترپردیش کے اعظم گڑھ سے گرفتار کرکے ٹرانزٹ ریمانڈ پر اپنے ساتھ لے گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اعظم گڑھ: کالعدم تنظیم اسٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سمی) کے سابق قومی صدر ڈاکٹر شاہد بدر کو گجرات پولس نے عدالت کے جاری کردہ وارنٹ کی بنیاد پر اترپردیش کے اعظم گڑھ سے گرفتار کرکے ٹرانزٹ ریمانڈ پر اپنے ساتھ لے گئی۔

Published: undefined

پولس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) پنکج پانڈے نے جمعہ کے روز یہاں بتایا کہ گجرات پولس نے جمعرات کی رات سمی کے سابق صدر شاہد بدر کو کوتوالی کے منچوبھا گاؤں میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔ اس کے بعد ٹرانزٹ پر ریمانڈ پراسے اپنے ساتھ لے گئی۔ قابل ذکر ہے کہ شاہد بدر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سےبی یو ایم ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اعظم گڑھ آگئے۔

Published: undefined

انہوں نے اعظم گڑھ ضلع اور متعدد اضلاع کے علاوہ گجرات میں متنازعہ بیانات دیئے جس میں اس پر اشتعال انگیز بیان کے علاوہ ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ سن 2000 میں ایک بار اعظم گڑھ میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کی تھی ۔ جس میں اس نے اشتعال انگیز الفاظ اور مبینہ طور پر غداری کی بات کی تھی ، جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور جیل بھی گئے۔ چار سال بعد ، وہ 7 اپریل 2004 کو اعظم گڑھ جیل سے رہا ہوا تھا۔

Published: undefined

بدر کے خلاف 18 سال قبل صوبہ گجرات کے ضلع کچھ میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں درج مقدمہ میں عدالت نے چھ سال قبل گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ جونہی اس کی گرفتاری کی خبر پھیلی ، کل رات اس کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد شہر کوتوالی پہنچی۔ شہر میں کربلا میدان کے قریب ڈاکٹر شاہد بدر کا کلینک ہے۔ وہ روز مرہ کی طرح 5 ستمبر کی دیر شام کلینک بند کرکے گھر پہنچا ہی تھا۔ رات تقریباً 8 بجے ان کے گھر گجرات پولس پہنچی اور وارنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا۔

Published: undefined

گرفتار کرنے والے گجرات کے ضلع کچھ کے بھج اے ڈویژن کے انسپکٹر وائی پی سڈیجا کی مانیں تو 2001 میں ، شاہد کے خلاف خلاف ضلع میں دفعہ 353، 143 آئی پی سی کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ، گجرات کی ایک عدالت نے اکتوبر 2012 میں ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined