قومی خبریں

ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں ایک بار پھر گر اوٹ

ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر ایک بار پھر 1.88 بلین امریکی ڈالر کم ہو کر 623.983 بلین ڈالر رہ گئے ہیں۔ یہ گراوٹ کا رجحان گزشتہ چند ہفتوں سے جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ریزرو بینک آف انڈیا نے جمعہ کو مطلع کیا کہ 17 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے میں ہندوستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.88 بلین امریکی ڈالر کم ہوکر 623.983 بلین امریکی ڈالر رہ گئے ہیں۔ اس سے پہلے، ریزرو بینک نے کہا تھا کہ 10 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 8.714 بلین امریکی ڈالر کم ہو کر 625.871 بلین امریکی ڈالر رہ گئے تھے۔

Published: undefined

ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا رجحان گزشتہ چند ہفتوں سے جاری ہے۔ اس گراوٹ کی وجہ روپے میں اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کے لیے غیر ملکی کرنسی مارکیٹ میں آر بی آئی کی مداخلت اور اس کے ساتھ ہندوستانی کرنسی کی قدر میں گراوٹ ہے۔ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر ستمبر کے آخر میں بڑھ کر 704.885 بلین امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

Published: undefined

جمعہ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 17 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران غیر ملکی کرنسی کے اثاثے، جو کرنسی کے ذخائر کا ایک بڑا حصہ ہیں، 2.878 بلین امریکی ڈالر کم ہو کر 533.133 بلین امریکی ڈالر رہ گئے۔ واضح رہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں غیر امریکی کرنسیوں جیسے یورو، پاؤنڈ اور یین کے غیر ملکی کرنسی کے اثاثوں میں اضافہ یا کمی کا اثر شامل ہوتا ہے جس کا اظہار ڈالر کے لحاظ سے کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

زرمبادلہ کے ذخائر کسی بھی ملک کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں کیونکہ جب ہم کسی بھی چیز کو دوسرے ملک سے درآمد کرتے ہیں تو ہمیں ادائیگی کے لیے اس ملک کی کرنسی کی ضرورت ہوتی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے ملکی معیشت بھی کمزور ہونے لگتی ہے کیونکہ اس سے خریداری کے بلوں کی ادائیگی میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ جب کسی ملک کی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہونے لگتی ہے تو وہ ملک اپنی کرنسی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر سے خرچ کرنا شروع کر دیتا ہے۔ زیادہ تر ممالک اپنے زرمبادلہ کے ذخائر میں زیادہ ڈالر رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ زیادہ تر تجارت اسی میں ہوتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined