فائل تصویر آئی اے این ایس
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے اتر پردیش میں مدارس کے خلاف ہو رہی کارروائی کو لے کر بیان دیا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ آج حکومتوں نے مختلف جگہوں پر مدارس کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یوپی میں مدارس کے حوالے سے نوٹس آرہے ہیں، مدارس بند کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا، 'سب سے پہلے آسام حکومت نے مدارس میں مداخلت کی، پھر اتراکھنڈ نے مداخلت کی، پھر اتر پردیش نے مداخلت کی، اب ہریانہ حکومت نے پانی پت اور مختلف مقامات کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیا ہے'۔
Published: undefined
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مدارس کا مطلب کتابیں پڑھنا اور پڑھانا ہے، وہ غلط ہیں، مدارس کا کردار اس ملک کی جڑوں میں بہت گہرا ہے، 250 سال تک اس ملک میں ہندو، مسلمان، جین، سب غلام تھے، اگر آزادی کے لیے کوئی پہلی مرتبہ لڑا تو وہ مدارس سے1803 سے نکلا ہے۔انگریزوں کے خلاف پہلی مرتبہ 1803 میں آ واز اٹھائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جن مدارس پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں، وہ وہی ہیں جنہوں نے آزادی کی جنگ لڑی۔
Published: undefined
مولانا ارشد مدنی نے موب لنچنگ کے بارے میں کہا کہ جب آپ یہ حق کسی کو دیں گے تو صرف مسلمان ہی نہیں، ہندو بھی اس کی زد میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی مسجد بنانا چاہتا ہو یا وقف کرنا چاہتا ہو وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ زمین صاف ہو اور اس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہ ہو، ورنہ بلڈوزر کو چلنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined