قومی خبریں

مرکزی وزیر نریندر تومر پر پھوٹا سیلاب متاثرین کا غصہ، گاڑی پر پھینکی گئی کیچڑ

سیلاب متاثرین ریاستی اور مرکزی حکومت کے خلاف اس قدر ناراض تھے کہ کئی افراد مرکزی وزیر نریندر تومر کی گاڑی کے آگے لیٹ گئے اور ان کے خلاف مردہ باد کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔

نریندر تومر / یو این آئی
نریندر تومر / یو این آئی 

مدھیہ پردیش میں سیلاب کی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے اور سیلاب متاثرین اس بات کو لے کر کافی غصے میں ہیں کہ انھیں ریاستی حکومت کی جانب سے مناسب امداد مہیا نہیں کی جا رہی ہے۔ اس کا نظارہ آج اس وقت دیکھنے کو ملا جب مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر مدھیہ پردیش کے شیوپور میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کے لیے پہنچے۔ مرکزی وزیر کو دیکھتے ہی سیلاب متاثرین کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا اور ناراض لوگوں نے ’نریندر تومر مردہ باد‘ کا نعرہ بلند کرنے کے ساتھ ساتھ مرکزی وزیر کی گاڑی پر کیچڑ تک پھینک دیا۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سیلاب متاثرین ریاستی اور مرکزی حکومت کے خلاف اس قدر ناراض تھے کہ کئی افراد نریندر تومر کی گاڑی کے آگے لیٹ گئے اور ان کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔ ایسے ماحول میں بڑی مشکل سے نریندر تومر نے خود کو وہاں سے نکالا۔ انھوں نے لوگوں کو صبر سے کام لینے کا مشورہ دیا اور کہا کہ جلد ان کے کھانے پینے کا مناسب انتظام کی جائے گا۔ تومرنے کہا کہ ’’سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو مرکزی اورریاستی حکومت سے ہرممکن مدد مہیا کرائی جائے گی، ساتھ ہی شدید بارش اورسیلاب سے خراب ہوئے بنیادی ڈھانچے ٹھیک کرائے جائیں گے اور بجلی کی سپلائی بھی شروع کرائی جائے گی۔‘‘ بعد ازاں مرکزی وزیر نے مرینا اور شیوپور ضلع انتظامیہ کے افسران کو ہدایت دی کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں تک جنگی پیمانے پر راحت پہنچائی جائے۔

Published: undefined

اس درمیان مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ سیلاب سے ریاست کے گوالیر اور چمبل علاقے میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ شیوپور سے سیلاب متثرہ علاقوں کا ہوائی سروے کرنے اور کچھ دیگر اضلاع کا دورہ کرنے کے بعد کمل ناتھ نے صحافیوں سے کہا کہ ’’میں نے زندگی میں ایسی آفت نہیں دیکھی۔ میں نے 80 فیصد لوگوں کو چھتوں پر دیکھا ہے۔ سیلاب کے سبب زمین اور فصلوں کو زبردست نقصان ہوا ہے۔‘‘ نامہ نگار کے ذریعہ پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کمل ناتھ نے کہا کہ شیوراج حکومت نے کئی اعلانات کیے ہیں، لیکن یہ سیاست کرنے کا وقت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہم مدد پہنچا رہے ہیں اور کانگریس مدد کرنا جاری رکھے گی۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ ریاستی حکومت کے مطابق اس ہفتہ کے شروع میں ہوئی زبردست بارش کے بعد ریاست کے شمالی حصے میں آئے سیلاب سے 1250 گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔ افسران نے ہفتہ کے روز بتایا کہ بارش سے متعلق واقعات میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی ہے۔ ریاست کے گوالیر، شیوپوری، دَتیا، اشوک نگر، گُنا، بھنڈ اور مرینا اضلاع میں زبردست بارش ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined