قومی خبریں

دہلی میں سیلاب کا خطرہ بڑھا، ہتھنی کنڈ بیراج سے چھوڑا گیا لاکھوں کیوسک پانی، نشیبی علاقوں کے لیے الرٹ جاری

ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج کے سبھی 18 گیٹ کھول دیئے گئے ہیں، جس سے جمنا ندی کی آبی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ پیر کی صبح 7 بجے سے 10 بجے تک تقریباً 12 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

راجدھانی دہلی میں ایک بار پھر سیلاب کا خطرہ بڑھنے لگا ہے۔ ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج کے سبھی 18 گیٹ کھول دیئے گئے ہیں، جس سے جمنا ندی کی آبی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہتھنی کنڈ بیراج سے چھوڑا گیا پانی تیزی سے دہلی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

Published: undefined

پیر کی صبح ہتھنی کنڈ بیراج سے 7 بجے 2,72,745 کیوسک، 8 بجے 3,11,032 کیوسک، 9 بجے 3,29,313 کیوسک اور 10 بجے 3,21,653 کیوسیک پانی چھوڑا گیا۔ اس طرح صبح 7 بجے سے لے کر 10 بجے تک تقریباً 12 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا۔

Published: undefined

ہتھنی کنڈ بیراج سے چھوڑا گیا پانی دہلی پہنچنے پر جمنا کی آبی سطح تیزی سے بڑھنے لگی ہے، اس سے دہلی میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایسے میں حکومت کے ذریعہ نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ فی الحال دہلی میں جمنا ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے نیچے ہے، حالانکہ منگل کی شام تک یہ خطرے کے نشان کو عبور کر سکتی ہے۔

Published: undefined

دہلی حکومت کی طرف سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ہتھنی کنڈ بیراج سے کثیر مقدار میں پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ایسے میں پرانے ریلوے بریج کی آبی سطح خطرے کے نشان کو پار کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی واٹر لیول 206.50 میٹر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس کو لے کر جلد ہی سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کی طرف سے ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔ دہلی فلڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے سبھی افسروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں سیلاب کی حالت پر سخت نگرانی بنائے رکھیں۔

Published: undefined

محکمہ آبپاشی کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر آر ایس متل کا کہنا ہے کہ ڈھائی لاکھ کیوسک کے بعد جمنا کو ہائی لیول زمرے میں رکھا جاتا ہے یعنی اب خطرہ سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ نہروں کی سپلائی بند کر دی گئی ہے اور پورا کا پورا پانی جمنا میں چھوڑا جا رہا ہے۔ سیدھے اثر کی زد میں ہریانہ اور اتر پردیش کے کئی اضلاع آئیں گے۔ 48 گھنٹے بعد دہلی انتظامیہ کی تیاریوں کا امتحان ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined