قومی خبریں

بہار سے دہلی جانے والی بس لکھنؤ کے قریب حادثے کا شکار، 2 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق

بہار سے دہلی جانے والی بس لکھنؤ کے قریب آگ لگنے سے 2 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ حادثہ صبح 4:40 بجے رائے بریلی روڈ کے قریب پیش آیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے کسان پتھ پر جمعرات کی صبح بہار سے دہلی جا رہی ایک پرائیویٹ بس آگ کی زد میں آ کر حادثے کی شکار ہو گئی۔ آگ نے چند لمحوں میں ہی چلتی ہوئی بس کو پوری طرح سے جلا ڈالا۔ حادثے کے وقت مسافر نیند میں تھے۔ آگ لگنے کے بعد ڈرائیور اور کنڈکٹر کود کر بھاگ نکلے۔ ایک کلومیٹر تک آگ لگی بس دوڑتی رہی۔ حادثے میں دو بچوں سمیت 5 افراد کی زندہ جل کر موت ہو گئی۔ سبھی مہلوکین بہار کے بتائے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق بیگوسرائے سے دہلی جا رہی پرائیویٹ بس میں صبح 4:40 بجے رائے بریلی روڈ کے کلّی مغرب کے پاس سے گزرتے ہوئے کسان پتھ پر آگ لگ گئی۔ حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں لکشمی (55)، سونی (26)، دیو راج (3) اور ساکشی (1) شامل ہے جبکہ ہلاک ہوئے ایک مرد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

Published: undefined

اس المناک حادثے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑی فوری طور پر موقع پر پہنچی لیکن اس سے پہلے ہی بس جل چکی تھی، آگ بجھا دی گئی ہے۔ پی جی آئی کوتوالی پولیس دیگر کارروائی میں لگی ہوئی ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ بس میں آگ لگنے کے بعد مسافروں میں چیخ و پکار شروع ہو گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پوری طرح سے بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ بس میں بیٹھے مسافروں میں کچھ گیٹ کی طرف بھاگے تو کچھ کھڑکیاں توڑ کر کودنے کی کوشش کرنے لگے۔ کھڑکیوں میں لوہے کے راڈ لگے ہونے کی وجہ سے کودنے میں دقت ہوئی۔

Published: undefined

راہگیروں کی اطلاع پر پی جی آئی فائر اسٹیشن سے فائر بریگیڈ اہلکار اور پی جی آئی، سشانت گولف سٹی تھانے کی پولیس پہنچی۔ آگ سانحہ کے دوران بس میں پھنسے لوگ چیخ و پکار کرتے رہے۔ کئی لوگ آگ کی لپٹوں میں گھرے ہوئے جل رہے تھے۔ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے آگ پر قابو پاکر جھلسے ہوئے لوگوں کو اسپتال پہنچایا۔ لوگوں کو ٹراما ٹو لے جایا گیا جہاں 5 لوگوں کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔ 

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined