
سوشل میڈیا
اوڈیشہ کی راجدھانی بھونیشور کے ستی وہار علاقے میں جمعہ کی صبح ایک نائٹ کلب میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔ آگ لگنے کے فوراً بعد عمارت سے گھنا دھواں اٹھتا دکھائی دیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے رسول گڑھ سے ستیہ وہار تک پھیل گیا۔ دھواں اتنا شدید تھا کہ فضا میں گہرے کہرے جیسی کیفیت پیدا ہو گئی، جس کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کی نظریں بار بار دھندلا رہی تھیں اور شاہراہ پر صورتِ حال بگڑتی چلی گئی۔
Published: undefined
صبح دفتر جانے کے وقت ٹریفک پہلے ہی دباؤ میں تھا لیکن دھواں پھیلتے ہی قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی رفتار تقریباً تھم گئی۔ متعدد مقامات پر لمبی قطاریں لگ گئیں اور کئی ڈرائیوروں کو راستہ صاف ہونے کے انتظار میں اظہارِ بے بسی کرنا پڑا۔ مقامی پولیس نے صورتحال سنبھالنے کے لیے فوری طور پر اضافی اہلکار تعینات کیے تاکہ ٹریفک کو کسی حد تک منظم رکھا جا سکے۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب حال ہی میں گوا کے ایک نائٹ کلب میں پیش آئے حادثے نے لوگوں میں تشویش بڑھا دی تھی۔ اسی پس منظر میں بھونیشور کی اس نئی واردات نے شہریوں کے خدشات کو اور بھی گہرا کر دیا، اگرچہ اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
Published: undefined
آگ لگنے کی خبر ملتے ہی فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ اہلکاروں نے عمارت کے اندر داخل ہونے اور شعلوں پر قابو کرنے کی کوشش شروع کر دی۔ ابتدائی کارروائی کے باوجود دھوئیں کی شدت کے باعث ٹیم کو اندر جانے میں مشکلات پیش آ رہی تھیں لیکن حکام کے مطابق آگ کو پھیلنے سے روکنے میں بڑی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ آگ لگنے کی اصل وجہ اب تک معلوم نہیں ہو سکی۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق عمارت کے اندر موجود کسی مواد میں اچانک حرارت بڑھنے یا برقی نظام میں خرابی کے سبب شعلے بھڑک سکتے ہیں، تاہم حتمی نتیجہ تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گا۔ کلب کے کچن ایریا، برقی آلات اور دیگر حصوں کا معائنہ کیا جا رہا ہے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آگ کس مقام سے شروع ہوئی۔
Published: undefined
فائر ڈیپارٹمنٹ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جائے حادثہ کے آس پاس غیر ضروری بھیڑ نہ لگائیں اور ٹریفک ہدایات پر عمل کریں تاکہ امدادی کارروائیوں میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ صورتحال پر مکمل قابو پانے اور سبب کا سراغ لگانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined