قومی خبریں

بی جے پی لیڈر سمبت پاترا کے خلاف ایف آئی آر کا حکم، کیجریوال کے فرضی ویڈیو معاملہ میں عدالتی فیصلہ

سمبت پاترا نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں اروند کیجریوال مرکزی حکومت کے تین متنازعہ زرعی قوانین کی تعریف کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے، عام آدمی پارٹی نے ویڈیو کو فرضی قرار دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے منگل کے روز دہلی پولیس کو حکم دیا کہ وہ بی جے پی لیڈر سمبت پاترا کے خلاف ایف آئی آر درج کرے۔ سمبت پاترا پر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی مبینہ فرضی ویڈیو انٹرنیٹ پر پوسٹ کرنے کا الزام ہے۔ ویڈیو میں کیجریوال زرعی قوانین کے تعلق سے بیان دے رہے ہیں۔

Published: undefined

تیس ہزاری کورٹ کے میٹروپالیٹن مجسٹریٹ ریشبھ کپور نے عام آدمی پارٹی کی لیڈڑ آتشی کی شکایت کو قبول کرتے ہوئے تعزیرات ہند کی متعلق دفعات کے تحت بی جے پی کے ترجمان پاترا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ آتشی نے رواں سال جنوری ماہ میں سمبت پاترا کے خلاف دہلی پولس میں شکایت کی تھی۔

Published: undefined

معاملہ درج نہ ہونے پر عآپ نے عدالت کا رخ کیا۔ 23 نومبر کو اس تعلق سے سماعت کرتے ہوئے دہلی کے تیس ہزاری کورٹ نے سمبت پاترا پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی۔عرضی گزار کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ رشیکیش اور محمد ارشاد نے کہا کہ ملزم نے دانستہ طور پر فرضی ویڈیو تیار کی اور اسے انٹرنیٹ پر اپلوڈ بھی کی تاکہ سماج کا ایک طبقہ ان کے خلاف ہو جائے۔

عرضی میں کہا گیا کہ چونکہ شکایت واضح طور پر سنگین جرم کی اطلاع فراہم کرتی ہے لہذا پولیس افسران کا اولین فرضہ ہے کہ وہ قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کریں۔

Published: undefined

خیال رہے کہ سمبت پاترا نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر جو ویڈیو شیئر کی تھی اس میں اروند کیجریوال مرکزی حکومت کے تین متنازعہ زرعی قوانین کی تعریف کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ ویڈیو میں اروند کیجریوال زرعی قوانین کو 70 سال میں اٹھایا گیا انقلابی قدم قرار دے رہے تھے۔ بعد میں عآپ نے اس ویڈیو کو فرضی قرار دیا اور سمبت پاترا کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس میں شکایت پیش کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined