قومی خبریں

داڑھی کاٹنے کا معاملہ: تعویز کو لے کر پٹائی ہونے کا پولیس کا دعوی! ٹوئٹر سمیت کئی کے خلاف ایف آئی آر

پولیس نے عبدالصمد کے ساتھ ہوئی مار پیٹ اور داڑھی کاٹنے کے معاملہ کومذہبی رنگ دینے کے الزام میں کیس درج کیا ہے۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی فائل  تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی فائل تصویر آئی اے این ایس 

حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں ایک بزرگ آدمی نے بتایا کہ اس کی کیسے کچھ لوگوں نے پٹائی کی اور اس سے جےشری رام کے نعرے لگانے کے لئے زبردستی کی اور اس کی داڑھی بھی کاٹ دی ۔ اس پر سماج کے ایک بڑے طبقہ نے واقعہ کی مذمت کی اور بزرگ کے ساتھ ہمدردی کی لیکن اب اس میں ایک نیا موڑ آ یا ہے۔ نیوز 18 پورٹل پر شائع خبر کےمطابق ضلع غازی آبادکی پولیس نے اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کے خلاف ٹویٹر سمیت نو افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔خبر کے مطابق لونی بارڈر تھانے میں سب انسپیکٹر نے ایف آئی آ ر کرائی ہے اور آئی پی سی کی شق 153, 153A, 295A, 505, 120B اور34میں کیس درج کیا ہے ۔

Published: 16 Jun 2021, 7:41 AM IST

اس مبینہ ویڈیو کے تعلق سے پولیس کا کہنا ہے کہ بزرگ کے ذریعہ دی گئی معلومات ساری غلط ہے۔ بزرگ نےانجان کے خلاف ایف آئی آ ر درج کرائی تھی جبکہ وہ ان کو جانتا تھا اور وہاں زبردستی نعرے لگوانے جیسی کوئی بات نہیں ہوئی تھی ۔خبر کے مطابق پولیس کی جانچ میں سامنےآ یاہے کہ عبدالصمد پانچ جون کو بلند شہر سے بھیٹا ، لونی بارڈر آیا تھا جہاں سے ایک دوسرے شخص کے ساتھ مرکزی ملزم پرویش گجر کے گھر بنتھلا ، لونی گیا تھا ۔ پرویش کے گھر پر کچھ وقت بعد دیگر لڑکے جن میں کلو، پولی، عادل اور مشاہد وغیرہ آ گئے اور پرویش کے ساتھ مل کر اس بزرگ کی پٹائی کی ۔ ان کے مطابق عبدالصمد تعویز بنانے کا کام کرتا ہے اور اس کے دئے گئےتعویزسے ان کے خاندان پر الٹا اثر ہوا جس کی وجہ سے انہوں نے یہ سب کچھ کیا ۔

Published: 16 Jun 2021, 7:41 AM IST

عبدالصمد اور ر پرویش، عادل، کلو وغیر ایک دوسرے سے پہلے سے واقف تھے کیونکہ عبدالصمد کے ذریعہ گاؤ کے کئی لوگوں کو تعویز دئے گئے تھے ۔ واضح رہے اس معاملہ میں پرویش گجر کی گرفتاری ہو چکی ہے اور ساتھ میں عادل اور کلو کی بھی گرفتاری ہوچکی ہے باقی دیگر دو کی بھی گرفتاری جلد ہو جائے گی۔اس معاملہ کا اتر پردیش کے وزیر اعلی نےفوری نوٹس لیا ہے۔

Published: 16 Jun 2021, 7:41 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Jun 2021, 7:41 AM IST