دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف جاری مظاہرہ میں کسانوں نے ایک مشتبہ شخص کو پکڑا ہے۔ کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ اس مشتبہ شخص کی کسان تحریک میں گولی چلانے کا منصوبہ تھا۔ کسانوں نے ایجنسیوں پر کسان تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
خصوصی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کسان لیڈران کچھ دیر میں پریس کانفرنس کرنے والے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پریس کانفرنس کے دوران کسان لیڈران کوئی بڑا اعلان کر سکتے ہیں۔ دیکھنے والی بات یہ ہے کہ کیا وہ مودی حکومت کی تجویز پر غور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یا پھر اپنی تحریک کو مزید تیزی عطا کریں گے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ذریعہ ٹریکٹر ریلی نکالے جانے کے اعلان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’مجھے پوری امید ہے کہ کسان یوم جمہوریہ تقریب کو متاثر نہیں کریں گے۔‘‘ حکومت اور کسان لیڈروں کے درمیان بات چیت بے نتیجہ ختم ہونے پر راج ناتھ نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ کسان زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں تو کچھ اس کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔ ان قوانین پر تفصیل سے گفتگو ہونی چاہیے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ نے زرعی قوانین پر مودی حکومت کو گھیرتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا اس ملک میں کوئی آئین نہیں ہے؟ زراعت شیڈول 7 کے تحت ریاست کا سبجیکٹ ہے۔ مرکز نے پارلیمنٹ میں بغیر مباحثہ کے اسے کیوں بدلا؟ انھوں نے اسے لوک سبھا میں پاس کرایا کیونکہ ان کے وہاں زیادہ اراکین ہیں۔ راجیہ سبھا میں اسے انارکی میں پاس کیا گیا کیونکہ انھیں لگا کہ الٹا ہو سکتا ہے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
پنجاب کی کانگریس حکومت نے زرعی قوانین کے خلاف تحریک کے دوران شہید ہوئے ریاستی کسانوں کے رشتہ داروں کو ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف تحریک میں 76 کسانوں کی موت ہوئی ہے۔ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم دہلی کی سرحدوں پر جاری تحریک میں شہید پنجاب کے کسانوں کی فیملی کے ایک رکن کو ملازمت دیں گے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
راکیش ٹکیت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسانوں کا مظاہرہ ’کمزور تحریک‘ نہیں ہے جسے دبا دیا جائے گا۔ انھوں نے عزم ظاہر کیا کہ کسانوں کا مظاہرہ اب طویل چلنے والا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے 26 جنوری کو پریڈ نکالے جانے کی بھی بات کہی۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ 26 جنوری پر دہلی کی سڑکوں پر ٹریکٹر ریلی نکلے گی اور اس کے لیے ہزاروں کی تعداد میں کسان مختلف ریاستوں سے نکل بھی پڑے ہیں۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے لیڈر ایس ایس پندھیر نے مودی حکومت پر کسانوں کی بے عزتی کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے میٹنگ کے بعد میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’وزیر محترم نے ہمیں ساڑھے تین گھنٹے انتظار کرایا۔ یہ کسانوں کی بے عزتی ہے۔ جب وہ آئے، انھوں نے حکومت کی تجویز پر غور کرنے کے لیے کہا اور میٹنگ کے عمل کو ختم کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔‘‘ حکومت کے اس رویہ سے ناراض ایس ایس پندھیر نے میڈیا کے سامنے یہ بھی واضح کر دیا کہ اگر حکومت کسانوں کی بات نہیں مان رہی تھی مظاہرہ بھی پرامن طریقے سے جاری رہے گا۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
کسان لیڈر شیو کمار ککّا نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ پہلے کسان لیڈروں نے زرعی قوانین کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے کہا کہ وہ ترمیم کے لیے تیار ہیں، قانون واپس لینے کے لیے نہیں۔ وزراء نے کسان لیڈروں سے حکومت کی تجویز پر غور کرنے کے لیے کہا، لیکن ہم نے حکومت سے کہا کہ وہ ہماری تجویز پر غور کرے۔ اس کے بعد وزراء میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
آج وگیان بھون میں حکومت کے نمائندوں اور کسانوں کے درمیان گیارہویں دور کی بات چیت ہوئی، لیکن یہ بھی بے نتیجہ ہی ختم ہو گئی۔ حکومت نے کسان لیڈروں سے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ جو تجویز ان کے سامنے رکھی گئی ہے (ڈیڑھ سال تک قانون پر عارضی روک کی) اس سے زیادہ کچھ نہیں کیا جا سکتا، اس لیے اس پر غور کیجیے اور اگر تیار ہوں تو حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے۔ گویا کہ مرکزی حکومت نے صاف کر دیا کہ وہ قانون کی واپسی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ آج میٹنگ ختم ہونے پر آئندہ میٹنگ کی کوئی نئی تاریخ بھی نہیں دی گئی۔ کسان لیڈران نے بھی قانون واپسی سے کم پر ماننے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ان کی تحریک جاری رہے گی۔ میٹنگ کے بعد کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے بتایا کہ حکومت نے ڈیڑھ سال کی جگہ دو سال کے لیے زرعی قوانین کو ملتوی کر کے اس پر غور و خوض کیے جانے کی بات کہی اور کوئی دیگر تجویز پیش نہیں کی گئی۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
دہلی کے وگیان بھون میں کسانوں اور حکومت کے مابین جاری 11ویں دور کی بات چیت میں بھی کوئی نتیجہ نکلتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ حکومت نے قوانین معطلی کی جو تجویز دی تھی اسے کسانوں نے نامنظور کر دیا۔ حکومت نے کسانوں سے کہا کہ وہ تجویز پر ایک مرتبہ پھر سے غور کریں۔ کسانوں نے اس کے بعد بھی یہی دہرایا کہ حکومت کی تجویز انہیں منظور نہیں ہے اور انہیں قوانین واپسی کے علاوہ کچھ بھی منظور نہیں ہے۔ حکومت اس سے پہلے قوانین میں ترمیم کی بھی تجویز پیش کر چکی ہے لیکن کسانوں نے اسے نامنظور کر دیا تھا۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
دہلی کے وگیان بھون میں کسانوں اور حکومت کے درمیان بات چیت لگاتار جاری ہے۔ کسان تنظیموں نے ایک بار پھر حکومت کی قوانین کو مؤخر کرنے کی تجویز کو نامنظور کر دیا ہے۔ کسانوں نے قوانین واپسی کے اپنے مطالبہ کو پھر دہرایا ہے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
کسانوں کے ساتھ میٹنگ کے دوران حکومت نے اپیل کی ہے کہ کسان تنظیمیں حکومت قوامین کو ڈیڑھ سال تک ملتوی کرنے کی تجویز پر ایک مرتبہ پھر سے غور کریں۔
ابھی کھانے کا وقفہ چل رہا ہے اور کسان تنظیمیں غوروغوض میں مصروف ہیں۔ کسانوں نے اس دوران وگیان بھون میں ہی لنچ کیا۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
کسان تنظیموں اور مرکزی حکومت کے مابین 11ویں دور کی بات چیت شروع ہو گئی ہے اور یہ بات چیت دہلی کے وگیان بھون میں کی جا رہی ہے۔ قبل ازیں، حکومت کی طرف سے زرعی قوانین کو مؤخر کرنے کی جو تجویز پیش کی گئی تھی، کسانوں نے اسے ٹھکرا دیا ہے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
کسان موچہ نے دعوی کیا ہے کہ اس تحریک میں اب تک 147 کسانوں کی موت ہو چکی ہے۔ بیان میں کہا گیا، ’’اس تحریک میں لڑتے لڑتے یہ ساتھی ہم سے بچھڑے ہیں، ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔‘‘
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
وگیان بھون کی طرف روانہ ہونے سے قبل کسان لیڈر منجیت سنگھ رائے اور راجندر سنگھ نے این ڈی ٹی وی سے کہا کہ ہمارا مطالبہ واضح ہے کہ تینوں قوانین کو منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب حکومت جھک رہی ہے، یعنی بات چیت اصل میں اب شروع ہوئی ہے۔ سنگھ نے کہا، ہم نے کل میٹنگ میں 26 جنوری کے ٹریکٹر مارچ پر غور و خوض کیا اور ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر حکومت ہمارا ٹریکٹر مارچ روکنا چاہتی ہے تو قوانین کو منسوخ کرے۔‘‘
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
آج وگیان بھون میں 12 بجے ایک مرتبہ پھر حکومت اور کسان لیڈران کی بات چیت ہونے جا رہی ہے۔ دو روز قبل حکومت نے زرعی قونین کو ڈیڑھ سال تک ملتوی کرنے کی تجویز پیش کی تھی لیکن کسانوں نے اسے نامنظور کر دیا۔ دونوں فریقین آج 11ویں دور کی بات چیت کرنے جا رہے ہیں۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے 26 جنوروی کو اتر پردیش میں ٹریکٹر ریلی نکال کر کسانوں کے مطالبات اور ان کی تحریک کو حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان اپنے ٹریکٹروں پر قومی پرچم لگا کر تحصیلوں تک آئیں گے اور سماجوادی پارٹی کی جانب سے منعقدہ یومِ جمہوریہ کی تقریب میں شامل ہونے کے بعد ریلی نکالیں گے۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jan 2021, 9:53 AM IST