قومی خبریں

مشہور نوجوان صحافی عامر سلیم خان کا انتقال، تجہیز و تکفین دہلی کے مہندیان قبرستان میں آج بعد نماز عشاء

عامر سلیم خان کے وارثین میں اہلیہ اور تین بیٹے ہیں، بڑا بیٹا پندرہ سال کا ہے، قابل ذکر ہے کہ ایک ماہ قبل ہی عامر سلیم خان کے والد کا بھی انتقال ہوا تھا۔

مشہور نوجوان صحافی عامر سلیم خان کی فائل تصویر
مشہور نوجوان صحافی عامر سلیم خان کی فائل تصویر 

اردو کے مشہور نوجوان صحافی اور روزنامہ ’ہمارا سماج‘ کے مدیر عامر سلیم خان کا آج دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق انھیں دل کا دورہ چار دن قبل آیا تھا اور وہ اس سے صحت یاب ہو رہے تھے، لیکن آج صبح ایک بار پھر انھیں دل کا دورہ پڑا جس سے وہ سنبھل نہیں پائے۔ عامر سلیم خان کا علاج دہلی کے جی بی پنت اسپتال میں چل رہا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح جب انھیں دوبارہ دل کا دورہ پڑا تھا تو فوری طور پر وینٹلی لیٹر پر رکھا گیا، لیکن وہ شفایاب نہیں ہو سکے۔ دوپہر تقریباً ایک بجے ان کی روح پرواز کر گئی۔

Published: undefined

عامر سلیم خان بنیادی طور پر عالم دین تھے اور مشہور دینی درس گاہ جامعہ سنابل دہلی سے انہوں نے فضیلت کیا تھا۔ ان کا آبائی وطن اترپردیش کے ضلع بستی میں تھا لیکن طویل عرصہ سے دہلی کے مہندیان علاقہ میں مقیم تھے۔ مرحوم کے وارثین میں اہلیہ اور تین بیٹے ہیں۔ بڑا بیٹا پندرہ سال کا ہے۔ ایک ماہ قبل مرحوم عامر سلیم خان کے والد کا بھی انتقال ہوا تھا، اور اب ان کے اس دنیا سے چلے جانے پر پورا کنبہ بے حال نظر آ رہا ہے۔ صحافتی طبقہ میں بھی عالم سلیم خان کے انتقال سے سخت غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ان کی تجہیز وتکفین دہلی کے مہندیان قبرستان میں بعد نماز عشاء ہوگی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ عامر سلیم خان اردو کے نامور اور سنجیدہ صحافی تھے۔ ایک لمبے عرصے سے اردو صحافت سے وابستہ رہے۔ وہ گزشتہ 13 برسوں سے روزنامہ ہمارا سماج سے جڑے ہوئے تھے اس سے پہلے وہ چیف رپورٹر کی حیثیت سے سر گرم تھے۔ مگر کچھ برسوں سے وہ ہمارا سماج کے ایڈیٹر کی ذمہ داری سنبھال رہے تھے۔ چند ماہ قبل انہوں نے ہمارا سماج کا یوٹیوب چینل بناکر ویڈیو پروگرام کا سلسلہ شروع کیا تھا ۔ اس سے قبل وہ ہندوستان ایکسپریس اور روزنامہ راشٹریہ سہارا اردو میں بھی رپورٹر کے فرائض انجام د ے چکے تھے۔ اردو صحافت میں ان کا شمار قابل احترام صحافیوں میں ہوتا تھا اور قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined