قومی خبریں

الیکشن کمیشن کا عام آدمی پارٹی کے رہنما سوربھ بھاردواج پر ایکشن، کہا- ’پولنگ بوتھ کے سامنے دفتر بند کریں‘

الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی کے رہنما سوربھ بھاردواج کے خلاف کارروائی کیا۔ سوربھ بھاردواج نے گریٹر کیلاش سے اپنا انتخابی دفتر چراغ دہلی کے پولنگ بوتھ کے سامنے کھول رکھا تھا

<div class="paragraphs"><p>عآپ رہنما سوربھ بھاردواج / قومی آواز / وپن</p></div>

عآپ رہنما سوربھ بھاردواج / قومی آواز / وپن

 

دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی کشمکش جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی کے رہنما سوربھ بھاردواج کے خلاف بڑا ایکشن لیا ہے۔ انکشاف ہوا تھا کہ گریٹر کیلاش سے عآپ کے امیدوار سوربھ بھاردواج نے اپنا انتخابی دفتر چراغ دہلی کے پولنگ بوتھ کے سامنے کھول رکھا تھا۔ الیکشن کمیشن نے فوری طور پر اس دفتر کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق، سوربھ بھاردواج کو پولنگ بوتھ کے سامنے قائم دفتر کو بند کر کے کسی اور جگہ منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ گریٹر کیلاش کے ریٹرننگ آفیسر نے اپنے حکم میں کہا کہ فلائنگ اسکواڈ کی تحقیقات میں یہ پایا گیا کہ سوربھ بھاردواج کا چراغ دہلی میں قائم انتخابی دفتر پولنگ بوتھ کے قریب واقع ہے، اس لیے اسے فوری طور پر وہاں سے ہٹایا جائے۔

Published: undefined

چراغ دہلی کے علاقے میں دہلی میونسپل کارپوریشن کے زیرانتظام تعلیم کے اسکول میں پولنگ بوتھ واقع ہے، جس کے بالکل سامنے ایک بلند عمارت کے بیسمنٹ میں سوربھ بھاردواج کا عارضی انتخابی دفتر قائم تھا۔ اس دفتر کے لیے سوربھ بھاردواج کو 20 جنوری سے 5 فروری شام 7 بجے تک کی اجازت ملی ہوئی تھی۔ تاہم، میڈیا رپورٹ شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن حرکت میں آیا اور دفتر کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

Published: undefined

سوربھ بھاردواج نے اس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان کا پرانا دفتر ہے اور اس کی اجازت انہیں الیکشن کمیشن سے 20 جنوری سے 5 فروری تک ملی تھی۔ تاہم، الیکشن کمیشن کے حکم کے بعد دفتر کو بند کر دیا جائے گا۔

دریں اثنا، دہلی کی وزیر اعلیٰ اور کالکاجی سیٹ سے عآپ امیدوار آتشی نے بھی ایک اور معاملے میں الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے کہ رمیش بدھوڑی نے کالکاجی اسمبلی حلقہ میں اپنا دفتر پولنگ بوتھ سے صرف 80 میٹر کی دوری پر کھولا ہے، جو انتخابی ضابطے کی خلاف ورزی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined