فائل تصویر آئی اے این ایس
اب ملک میں جہاں کہیں بھی ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی یعنی ایس آئی آر ہوگی، ووٹرز کو جدید ٹیکنالوجی کے ووٹر شناختی کارڈ ملیں گے۔ یعنی بہار میں جاری کردہ ایس آئی آر کی تکمیل کے بعد ریاست کے تمام اہل ووٹروں کو نئے ووٹر شناختی کارڈ جاری کرنے کا منصوبہ اب نافذ ہونے والا ہے۔ تاہم یہ اطلاع آنے کے بعد الیکشن کمیشن نے ابھی تک نئے کارڈ جاری کرنے کے لیے وقت کی حد نہیں بتائی ہے۔
Published: undefined
کمیشن کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق جب ووٹروں کو فارم دیے گئے تو ان سے اپنی تازہ ترین تصاویر بھی جمع کرانے کو کہا گیا۔ حکام نے بتایا کہ یہ تصاویر نئے ووٹر شناختی کارڈ میں ہوں گی۔ بہار کی ووٹر لسٹ کا مسودہ ریاست میں یکم اگست کو شائع ہوا تھا۔ ڈرافٹ لسٹ کے مطابق ریاست میں 7.24 کروڑ ووٹر ہیں۔ حتمی ووٹر لسٹ 30 ستمبر کو شائع کی جائے گی۔
Published: undefined
ریاست میں اسمبلی انتخابات اکتوبر کے آخر یا نومبر کے وسط میں ہونے کا امکان ہے۔ موجودہ اسمبلی کی مدت 22 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، اس سے پہلے نئی اسمبلی کا قیام لازمی ہے۔کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ جن لوگوں نے فارم بھرے ان میں سے 99 فیصد نے اپنے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ سے نام نکالنے کے لیے 2 لاکھ اور ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کے لیے 33 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
Published: undefined
ریاست میں سیاسی جماعتوں کے 1 لاکھ 61 ہزار سے زیادہ بوتھ لیول ایجنٹس ہیں۔ لیکن ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے کسی بھی نام کو ہٹانے یا کسی چھوٹنے والے ووٹر کا نام شامل کرنے کے لیے ایک ماہ کی مدت کے دوران، اہم اپوزیشن پارٹی راشٹریہ جنتا دل نے دس ناموں کو شامل کرنے کے لیے درخواست دی ہے، جبکہ سی پی آئی (ایم ایل) نے 15 ناموں کو شامل کرنے اور 103 ناموں کو ہٹانے کی درخواستیں بھیجی ہیں۔ باقی دس دیگر رجسٹرڈ جماعتوں نے ایک بھی درخواست نہیں بھیجی۔واضح رہے کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا ہے کہ 89 لاکھ شکایات الیکشن کمیشن کو دی گئی تھیں جن کو الیکشن کمیشن نے یہ کہہ کر لینے سے انکار کر دیا کہ یہ شکایات صحیح فارمیٹ میں نہیں ہیں۔
Published: undefined
پورے بہار میں 33,326 لوگوں نے اپنا نام ووٹر لسٹ میں شامل کرنے کے لیے عرضی داخل کی ہے۔ ان کے نام ڈرافٹ لسٹ سے غائب تھے۔ ووٹر لسٹ سے نام نکالنے کے لیے 2 لاکھ 7 ہزار 565 افراد نے درخواستیں دی ہیں۔
Published: undefined
اس کے علاوہ بہار پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں ووٹنگ کے دن پولنگ اسٹیشنوں پر کم ہجوم کو یقینی بنانے کے لیے ریشنلائزیشن کے عمل کے تحت ہر پولنگ اسٹیشن پر ووٹروں کی تعداد کو 1500 سے کم کر کے زیادہ سے زیادہ 1200 کر دیا گیا ہے۔ اس تبدیلی کی وجہ سے یہاں بوتھس کی کل تعداد 77,000 سے بڑھ کر 90,000 ہوگئی ہے۔ حکام کے مطابق اس ریشنلائزیشن کے عمل کو آخر کار پورے ہندوستان میں نافذ کیا جائے گا۔ یعنی ملک بھر میں پولنگ بوتھس کی تعداد بڑھے گی۔ (انپٹ بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined