قومی خبریں

اتر پردیش میں 31 ہزار 151 مقامات پر ادا کی جائے گی نماز عیدالفطر

ریاست میں 7436 عیدگاہوں اور 19949 مساجد سمیت 31 ہزار 151 مقامات پر عید کی نماز ادا کی جائے گی۔ اس دوران 2846 حساس عبادت گاہوں پر سیکورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔

نماز، علامتی تصویر یو این آئی
نماز، علامتی تصویر یو این آئی 

لکھنؤ: اترپردیش میں سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان پہلے سے طے شدہ 31ہزار 151مقامات پر منگل کو نماز عیدالفطر ادا کی جائے گی۔ سرکاری ذرائع نے پیر کو بتایا کہ عید کا تہوار کل پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا جائے گا۔ اس بار راجدھانی لکھنؤ سمیت ریاست کے دیگر اضلاع میں عید کی نماز مقررہ جگہوں پر ادا کی جائے گی۔

Published: undefined

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو کہا کہ 3 مئی کو عید، پرشورام جینتی اور اکشے ترتیا کا مقدس تہوار ہے۔ موجودہ ماحول کے پیش نظر پولیس/انتظامیہ کو زیادہ حساس ہونا پڑے گا۔ ہر تہوار کو امن اور ہم آہنگی سے منانے کے لیے مقامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام ضروری کوششیں کی جائیں۔ مذہبی پروگرام، عبادت وغیرہ صرف مقررہ جگہ پر ہی ہونے چاہئیں۔ مذہبی رہنماؤں سے مکالمہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سڑک، ٹریفک میں خلل ڈال کر کوئی مذہبی تقریب رونما نہ ہو۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں 7436 عیدگاہوں اور 19949 مساجد سمیت 31 ہزار 151 مقامات پر عید کی نماز ادا کی جائے گی۔ اس دوران 2846 حساس عبادت گاہوں پر سیکورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔ عید کے موقع پر پرامن ماحول اور کسی بھی قسم کا کوئی ناخشگوار واقع رونما نہ ہو اس کے لئے احتیاط کے طور 46 کمپنی پی اے سی اور سات کمپنی سی اے پی ایف کے علاوہ مقامی پولیس اہلکار کے جوان مستعد رہیں گے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے پیش نظر آج رات سے ہی عیدگاہوں اور مساجد کے باہر پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جو شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں گے۔ اس دوران افواہوں پر لگام کے لیے سوشل میڈیا پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ عید کے حوالے سے مذہبی رہنماؤں سے اب تک 29 ہزار 808 ملاقاتیں ہو چکی ہیں اور رضامندی کی بنیاد پر 60 ہزار 150 لاؤڈ اسپیکر نیچے اتارے گئے ہیں جبکہ 60 ہزار 178 کی آواز کم کی گئی ہے۔ عید کے پیش نظر چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ بجلی اور پانی کے مناسب انتظامات کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined