قومی خبریں

عید الاضحیٰ کے موقع پر چھوٹے اجتماعات میں ہی نماز عید ادا کریں: مفتی اعظم ناصرالاسلام

مفتی اعظم نے کہا کہ نماز عید کا اہتمام چھوٹے چھوٹے اجتماعات میں کیا جاسکتا ہے، بڑے اجتماعات منعقد کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے اور سماجی دوری کو ہر حال میں یقینی بنایا جانا چاہیے۔

سرینگر: عید الاضحیٰ کے موقع پر زندہ بھیڑ کا وزن کرتے خریدار / تصویر یو این آئی
سرینگر: عید الاضحیٰ کے موقع پر زندہ بھیڑ کا وزن کرتے خریدار / تصویر یو این آئی 

سری نگر: جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگ چھوٹے چھوٹے اجتماعات میں نماز عید ادا کرسکتے ہیں، تاہم نماز عید کی ادائیگی کے لئے بڑے اجتماعات کے انعقاد سے احتراز کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے لوگوں سے نماز عید کی ادائے گی اور جانوروں کی قربانی کے دوران احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تلقین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیرات، قربانی کا نعم البدل نہیں ہے بلکہ ان دونوں کی الگ الگ اہمیت و خصوصیت ہے۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST

موصوف مفتی اعظم نے یہاں یو این آئی اردو کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ 'نماز عید کا اہتمام چھوٹے چھوٹے اجتماعات میں کیا جاسکتا ہے، بڑے اجتماعات منعقد کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے اور سماجی دوری کو ہر حال میں یقینی بنایا جانا چاہیے۔ البتہ جن علاقوں میں سخت لاک ڈاؤن نافذ ہو یا جو ریڈ زون علاقے ہیں وہاں کے لوگ گھروں میں ہی نماز عید ادا کرسکتے ہیں'۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST

انہوں نے لوگوں سے نماز عید کی ادائیگی اور جانوروں کی قربانی کے وقت احتیاطی تدابیر پر سختی سےعمل پیرا ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ 'نماز عید کی ادائیگی کے وقت سماجی دوری کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور قربانی کے جانور ذبح کرنے کی جگہ پر صحت وصفائی کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے اور جانور کے خون اور اس کے دیگر غیر مستعمل چیزوں کو زمین میں دفن کیا جانے چاہیے نیز شاہراہوں اور سڑکوں پر قربانی کرنے سے پرہیز کیا جانا چاہیے'۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST

انہوں نے کہا کہ قصابوں کو چاہیے کہ وہ جانور کا ذبح کرنے اور دیگر امور انجام دینے کے دوران ہاتھوں اور ہتھیاروں کو سینیٹائزیشن کریں۔ جانوروں کی کھال اٹھانے کے دوران ایئر پمپ کا استعمال کریں۔ مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ خیرات کسی بھی صورت میں قربانی کا نعم البدل نہیں ہے۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST

ان کا کہنا تھا کہ 'بعض لوگوں نے مجھے فون کر کے بتایا کہ کیا ہم قربانی کے بدلے خیرات دے سکتے ہیں۔ قربانی اور خیرات دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ قربانی سنت ابراہیمی ہے۔ قربانی میں جانور کو ذبح کرنا، چھری چلانا وغیرہ اولین شرائط ہیں تاہم موجودہ وبائی صورتحال میں ایسا ہوسکتا ہے کہ صاحبان ثروت مثلاً ایک لاکھ کا جانور خریدنے کی بجائے تیس ہزار کا ہی خرید سکتے ہیں اور باقی بچی رقم کو غریبوں میں تقسیم کر سکتے ہیں'۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST

قربانی کے گوشت کی تقسیم کاری کے بارے میں مفتی اعظم نے کہا کہ 'اگر گوشت کی تقسیم کاری ممکن نہیں ہو رہی ہو تو لوگ اس کو گھروں میں ہی فریزروں اور ریفریجریٹروں وغیرہ میں رکھ سکتے ہیں اور پھر رفتہ رفتہ غریبوں میں تقسیم کرسکتے ہیں اور اپنے حصے کو جس طرح چاہیں اور جس وقت چاہیں استعمال کرسکتے ہیں'۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST

سال گزشتہ کے پانچ اگست کو کشمیر کی تاریخ کا بدقسمت ترین دن قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پانچ اگست کشمیر کا بدقسمت دن ہے، یہاں اسرائیلی طرز حکومت کے قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں، میں دیکھ رہا ہوں کہ ایک لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی دن پھٹ سکتا ہے'۔ مفتی ناصر الاسلام نے حکومت سے سال گزشتہ سے بے کار بیٹھے مزدوروں، ٹرانسپورٹروں، شکارا والوں، سیاحت سے وابستہ لوگوں اور یومیہ مزدوروں کے لئے ایک پیکج دینے کی اپیل کی ہے۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Jul 2020, 9:09 PM IST