ووٹر لسٹ / علامتی تصویر / آئی اے این ایس
نئی دہلی: دہلی میں 2025 کے اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کے دوران عام آدمی پارٹی (عآپ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کے بعد انتخابی کمیشن نے دہلی کے چیف الیکشن آفیسر (سی ای او) کو ہدایات جاری کی ہیں۔ ان ہدایات میں زور دیا گیا ہے کہ ووٹر لسٹ کی تیاری میں مکمل شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کو دور کیا جائے۔
Published: undefined
عاپ کے ایک وفد نے انتخابی کمیشن سے ملاقات کے دوران یہ دعویٰ کیا تھا کہ دہلی میں بڑی تعداد میں درست اور قانونی ووٹرز کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جا رہے ہیں اور اس عمل میں بی جے پی کے دباؤ کا کردار ہے۔ دوسری طرف، بی جے پی نے مطالبہ کیا تھا کہ ووٹر لسٹ سے غیر قانونی تارکین وطن اور 'گھوسٹ ووٹرز' کے نام فوری طور پر ہٹائے جائیں۔
Published: undefined
ان شکایات کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے دہلی کے چیف الیکشن آفیسر کو حکم دیا ہے کہ وہ انتخابی قوانین اور ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ ووٹر لسٹ سے کسی کا نام ہٹانے کا عمل صرف انتخابی رجسٹریشن افسر (ای آر او) کے مقررہ تصدیقی عمل کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔ خاص طور پر ان پولنگ مراکز پر جہاں ووٹر لسٹ سے نام ہٹانے کی شرح 2 فیصد سے زیادہ ہو یا جہاں کسی ایک فرد کی طرف سے 5 یا اس سے زیادہ اعتراضات درج کیے گئے ہوں۔
Published: undefined
انتخابی کمیشن نے دہلی کے الیکشن آفس کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ دعوؤں اور اعتراضات کی فہرستیں سیاسی جماعتوں کے ساتھ باقاعدگی سے شیئر کی جائیں اور ان فہرستوں کو دہلی کے سی ای او کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے تاکہ عوام اور سیاسی جماعتوں کو مکمل معلومات تک رسائی حاصل ہو۔
انتخابی کمیشن کا مقصد ہے کہ ووٹر لسٹ میں موجود فہرست کو درست اور شفاف بنایا جائے۔ اس عمل کے تحت، غیر قانونی یا غلط اندراجات کو کم سے کم کرنے اور اہل ووٹرز کے نام کسی غلطی کے تحت حذف ہونے سے بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
انتخابی کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اس لیے ضروری ہیں تاکہ دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ میں کسی قسم کی بے ضابطگی نہ ہو۔ کمیشن نے یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ تمام اعتراضات کو شفاف طریقے سے حل کیا جائے گا اور ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ ووٹر لسٹ کو کسی بھی سیاسی دباؤ یا جانبداری سے آزاد رکھا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined