قومی خبریں

شاہین باغ مظاہرہ کے دوران طلبا نے گنگنایا ’شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘

سوشل میڈیا پر گانا گاتے ہوئے جامعہ طلبا کا جو ویڈیو ڈالا گیا ہے اس میں ایک طالبہ مائک لیے ہوئی ہے اور ان کے ساتھ دوسرے طلبا بھی ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم، شاہ رخ ہو گیا بے گانا صنم‘ گا رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی و این پی آر کے خلاف جاری خواتین کے عظیم الشان احتجاجی مظاہرے میں روزانہ کچھ نہ کچھ نیا دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 14 جنوری کو اس مظاہرے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبا نے شاہ رخ خان کی مشہور زمانہ فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کے مقبول گانا ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم‘ گانا گیا، لیکن اس میں کچھ تبدیلی کر دی گئی جسے لوگوں نے خوب پسند کیا۔ یہ گانا سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے اور لوگ اس پر لگاتار اپنا رد عمل بھی ظاہر کر رہے ہیں۔

Published: 15 Jan 2020, 10:11 AM IST

دراصل سوشل میڈیا پر گانا گاتے ہوئے جامعہ طلبا کا جو ویڈیو ڈالا گیا ہے اس میں ایک طالبہ مائک لیے ہوئی ہے اور ان کے ساتھ دوسرے طلبا بھی ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم، شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘ گا رہے ہیں۔ ’پیار ہوتا ہے دیوانہ صنم‘ لائن کی جگہ ’شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘ گائے جانے کی وجہ سے یہ لوگ اس ویڈیو میں کافی دلچسپی لے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی آگے کی لائنیں بدل دی گئی ہیں اور ایک طرح سے شاہ رخ خان کو اس لیے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ جامعہ طلبا پر پولس کی بربریت کے بعد انھوں نے کوئی بیان نہیں دیا۔

Published: 15 Jan 2020, 10:11 AM IST

قابل ذکر ہے کہ شاہ رخ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم رہ چکے ہیں، اسی لیے اس بات سے جامعہ کے طلبا ناراض ہیں کہ انھوں نے پولس کے مظالم کے بعد کوئی بیان کیوں نہیں دیا۔ اپنی ناراضگی شاہین باغ میں ہو رہے مظاہرے کے دوران طلبا نے شاہ رخ کی ہی فلم کے مقبول گانے کے ذریعہ ظاہر کی اور شاہ رخ کے ’بیگانہ‘ ہو جانے پر مایوسی کا اظہار کیا۔

Published: 15 Jan 2020, 10:11 AM IST

ایک ٹوئٹر ہینڈل سے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے یہ لکھا گیا ہے کہ ’’شاہین باغ نے شاہ رخ خان کو اپنا پیار بھیجا ہے۔ ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم، شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘۔ کوئی اسے شاہ رخ کو دکھاؤ۔‘‘ حالانکہ کئی لوگوں نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جب شاہ رخ کسی ایشو پر اپنی زبان کھولتے ہیں تو لوگ انھیں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور جب وہ خاموشی اختیار کرتے ہیں تو انھیں بزدل تک کہا جاتا ہے جو کہ مناسب نہیں۔

Published: 15 Jan 2020, 10:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Jan 2020, 10:11 AM IST