قومی خبریں

کسان تحریک کے دوران حکومت ہند نے ٹوئٹر کو بین کرنے اور چھاپہ ماری کی دھمکی دی تھی، ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کا دعویٰ

جیک ڈورسی نے مودی حکومت کے حوالہ سے کئی انکشافات کیے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کسان تحریک کے دوران حکومت پر تنقید کرنے والوں کو بلاک کرنے کا دباؤ بنایا گیا

<div class="paragraphs"><p>جیک ڈورسی</p></div>

جیک ڈورسی

 

Getty Images

ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے ہندوستان کے حوالہ سے سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کسان تحریک کے دوران ٹوئٹر کو ہندوستان کی طرف سے کئی اکاؤنٹس بلاک کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ ڈورسی کے دعوے کے مطابق ہندوستانی حکومت پر تنقید کرنے والے متعدد ٹوئٹر ہینڈلز کو بلاک کرنے کو کہا گیا تھا۔ اب اپوزیشن اس معاملے کو اٹھا کر مودی حکومت پر حملہ آور ہے۔ تاہم ابھی تک اس معاملے پر حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

Published: undefined

جیک ڈورسی ایک یوٹیوب چینل ’بریکنگ پوائنٹس‘ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران حکومت ہند کے بارے میں یہ دعوے کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یہ انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

گزشتہ سال ٹوئٹر کے بورڈ سے مستعفی ہو چکے جیک ڈورسی نے یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو کے دورانم اس سوال کے جواب میں کہ کیا انہیں کبھی غیر ملکی حکومتوں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا؟ ڈورسی نے ہندوستان کا حوالہ دیتے ہوئے کئی دعوے کئے۔

Published: undefined

ڈورسی نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر ہینڈلز کو بلاک کرنے کے لیے کئی سفارشات کی گئیں، جن میں ان صحافیوں کے اکاؤنٹس بھی شامل تھے جو حکومت پر تنقید کرتے تھے۔ ڈورسی نے دعویٰ کیا کہ اس دوران دھمکی دی گئی کہ ہم ہندوستان میں ٹوئٹر بند کر دیں گے یا آپ کے عہدیداروں کے گھروں پر چھاپے مارے جائیں گے۔ یہ سب کچھ ایک جمہوری ملک ہندوستان میں ہوا۔

Published: undefined

جیک ڈورسی نے اپنے جواب میں ہندوستان کے علاوہ ترکی کا نام لیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے بھی ہندوستان کی طرح ٹوئٹر کو دھمکی دی۔ اس ملک کی حکومت نے ٹوئٹر کو بند کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ جس کی وجہ سے اکثر حکومت کے ساتھ عدالتی لڑائی ہوتی تھی اور اس میں ٹویٹر کی جیت ہوتی تھی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ مودی حکومت کی طرف سے لائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر میں کسانوں نے احتجاج کیا تھا اور تقریباً ایک سال تک ہزاروں کسان دہلی کی سرحدوں پر جمع رہے تھے۔ جس کے بعد نومبر 2021 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس دوران حکومت نے اعتراف کیا کہ وہ کسانوں تک اپنا پیغام پہنچانے میں کامیاب نہیں رہی۔ اس پورے کسان تحریک کے دوران حکومت پر کافی تنقید ہوئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined