قومی خبریں

مہاراشٹر: کورونا بحران میں روزانہ 10 ہزار لوگوں کا پیٹ بھر رہا ہے ’گھر گھر لنگر مشن‘

’گھر گھر لنگر مشن‘ کے قائد ہریجیت بتاتے ہیں کہ ’’مارچ مہینے میں جب لاک ڈاؤن لگا، اسی دن ہم نے کچھ لوگوں کو وہاٹس ایپ پیغام بھیجا جس کا مثبت رد عمل سامنے آیا۔ لوگ جڑتے گئے اور مشن آگے بڑھتا گیا۔‘‘

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس 

کورونا بحران میں ایک طرف جہاں مفلسوں اور غریبوں کو طرح طرح کے مسائل کا سامنا ہے، وہیں کئی ایسی تنظیمیں اور ادارے بھی ہیں جنھوں نے اپنی صلاحیت کے مطابق ضرورت مندوں کی امداد کا ذمہ اٹھایا ہوا ہے۔ ایسا ہی ایک گروپ مہاراشٹر کے احمد نگر میں کام کر رہا ہے جو ’گھر گھر لنگر مشن‘ کے ذریعہ بلاتفریق مذہب و ملت لوگوں کا پیٹ بھر رہا ہے۔

Published: undefined

ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر ’گھر گھر لنگر مشن‘ سے متعلق ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ گروپ روزانہ 8000 سے 10000 لوگوں کو کھانا کھلا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مارچ سے شروع ہوا یہ ’گھر گھر لنگر مشن‘ اپنی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے اور اب تک 4.26 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے درمیان فوڈ پیکٹ تقسیم کیا جا چکا ہے۔

Published: undefined

’گھر گھر لنگر مشن‘ ہریجیت سنگھ وادھوا کی قیادت میں چل رہا ہے۔ پیشے سے انجینئر ہرجیت بتاتے ہیں کہ ’’مارچ مہینے میں جب لاک ڈاؤن لگا، اسی دن سے ہم نے کچھ لوگوں کو وہاٹس ایپ پیغام بھیجا اور مدد کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد کئی پازیٹو ریپلائی ملے۔ لوگ ہم سے جڑتے گئے اور گھر گھر لنگر مشن آگے بڑھتا گیا۔‘‘ ہریجیت بتاتے ہیں کہ ان کی مدد مقامی انتظامیہ اور پولس نے بھی کی جس سے سب کچھ آسان ہو گیا۔

Published: undefined

ہریجیت کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ کے اہلکاروں اور پولس نے ’گھر گھر لنگر مشن‘ ٹیم کے ساتھ مل کر نہ صرف ضرورت مند لوگوں تک کھانا پہنچایا، بلکہ آمد و رفت میں کئی طرح کی آسانیاں بھی بہم پہنچائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جیسے جیسے کورونا کے معاملوں میں کمی آئی، اس کے بعد گروپ نے مفت آیورویدک کاڑھا دینے کا فیصلہ کیا اور اگست سے ہر صبح مفت آیورویدک کاڑھا یعنی عرق تقسیم کرنے کا کام شروع ہو گیا جو اب بھی جاری ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined