ووٹر لسٹ / علامتی تصویر / آئی اے این ایس
گزشتہ 2 ماہ سے بہار میں جاری ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کی اپوزیشن نے سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک سخت مخالفت کی۔ اس معاملہ کو سپریم کورٹ میں بھی پیش کیا گیا، جہاں عدالت کو کہنا پڑا کہ اگر بے ضابطگی پائی گئی تو ایس آئی آر عمل کو ہی منسوخ کر دیا جائے گا۔ اب تازہ ترین پیش رفت میں ایس آئی آر کو لے کر الیکشن کمیشن کے افسران نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ افسران کے مطابق زیادہ تر ریاستوں میں ایس آئی آر کے وقت دستاویزات کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ افسران نے اس دعوے کی حمایت میں دلیلیں بھی دی ہیں۔
Published: undefined
بدھ (17 ستمبر) کو الیکشن کمیشن کے افسران نے کہا کہ ملک کی زیادہ تر ریاستوں میں نصف سے زائد ووٹرس کو آئندہ ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے دوران کسی دستاویز کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دستاویز اور ووٹرس کی تفصیلات پہلے سے ہی ان ریاستوں کی گزشتہ ’گہری نظرثانی کی فہرست‘ میں درج کی جا چکی ہیں۔
Published: undefined
افسران کے مطابق زیادہ تر ریاستوں میں خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) 2002 سے 2004 کے درمیان ہوئی تھی۔ اُسی سال کی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر آئندہ ایس آئی آر کرایا جائے گا۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے سمجھایا کہ بہار میں 2003 کی ووٹر لسٹ کا استعمال رواں سال کے ایس آئی آر کے لیے کیا گیا۔ دہلی میں گزشتہ ایس آئی آر 2002 اور اترا کھنڈ میں 2006 میں ہوا تھا۔ ان ریاستوں کی اس وقت کی ووٹر لسٹ متعلقہ سی ای او (چیف الیکٹورل آفیسر) کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
Published: undefined
بہار میں جاری کردہ ہدایات کے مطابق 2003 کے ایس آئی آر میں درج تقریباً 4.96 کروڑ ووٹرس (کل ووٹرس کا 60 فیصد) کو تاریخ پیدائش یا جائے پیدائش ثابت کرنے کے لیے کسی اضافی دستاویز کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انہیں صرف اسی لسٹ کا متعلقہ حصہ دکھانا ہوگا۔ حالانکہ تقریباً 3 کروڑ ووٹرس (40 فیصد) جائے پیدائش یا تاریخ پیدائش ثابت کرنے کے لیے 12 مقرر کردہ دستاویزات میں سے ایک دینا ضروری ہوگا۔
Published: undefined
ایس آئی آر کو لے کر جاری ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن کمیشن نے ایک اضافی ڈیکلریشن فارم بھی نافذ کیا ہے۔ یہ ان درخواست گزاروں کے لیے ہے جو پہلی بار ووٹر بننا چاہتے ہیں یا کسی دیگر ریاست سے پتہ بدل کر آئے ہیں۔ اس میں انہیں یہ بتانا ہوگا کہ ان کی پیدائش یکم جولائی 1987 سے قبل ہندوستان میں ہوئی تھی۔ ایسے ووٹرس بھی اپنی پیدائش سے متعلق کئی دستاویز پیش کریں گے۔ اگر کسی شخص کی پیدائش یکم جولائی 1987 سے 2 دسمبر 2004 کے درمیان ہوا ہو تو ایسے معاملوں میں انہیں اپنے ماں-باپ کی پیدائش کے دستاویز بھی جمع کرنے ہوں گے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ بہار میں جاری ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) پر اپوزیشن پارٹیوں نے سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ ایس آئی آر کی مخالفت کر رہی پارٹیوں کی دلیل ہے کہ انتخاب سے چند ماہ قبل جلد بازی میں کرائے جا رہے ایس آئی آر کے متعلق الیکشن کمیشن کی ٹائمنگ مشکوک ہے، اس وجہ سے کروڑوں اہل شہری ووٹنگ کے حق سے محروم ہو سکتے ہیں۔ تنازعہ کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ کوئی بھی اہل شہری ووٹر لسٹ سے باہر نہیں رہنا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined